• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Latest News
کراچی......جویریہ صدیق ...... ایران میں بنائی دیوار مہربانی کو دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہوئی ۔ ترکی چین اور پاکستان میں بسنے والے افراد نے سوشل میڈیا پر دیوار مہربانی دیکھنے کے بعد اپنے اپنے شہروں میں بھی یہ دیوار قائم کرنے کا فیصلہ کیا ۔بہت سے درد دل رکھنے والے افراد نے پاکستان میں بھی دیوار مہربانی قائم کی ہیں۔جن میں سے کراچی کے مضافاتی علاقے میں سب سے پہلی دیوار مہربانی محمد گلزار مغل نے قائم کی۔

محمد گلزار مغل پیشے کے لحاظ سے انٹرئیر ڈیکوریٹر اور ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کے مالک ہیں۔محمد گلزار کہتے ہیں کہ میں نے یہ دیوار مہربانی خدا کی بستی کے پاس گلشن عزیزہ سرجانی ٹائون میں دیوار قائم کی ہے،وہ کہتے ہیں کہ اس دیوار کو یہاں بنانے کا مقصد یہ ہے کہ اس علاقے میں کم آمدن والے افراد کی بڑی تعداد رہتی ہے اور غریب افراد کی بڑی تعداد دیوار سے اشیاء آسانی سے لے سکتے ہیں،میں نے اکثر یہاں بچوں کو بغیر چپلوں کے پھرتے دیکھا ہے جیسے دیکھ کر مجھے بہت تکلیف ہوئی۔اس علاقے کے لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ کسی پوش علاقے میں اس دیوار کو قائم کرنے کا فائدہ نہیں کیونکہ کوئی بھی غریب شخص کیسے وہاں پہنچ کر ان اشیاء کو حاصل کرے گا۔اس لئے دیوار کو ایسی جگہ ہونا چاہیے جہاں کم آمدن والے افراد کی تعداد زیادہ ہواور وہ آسانی سے اشیاء حاصل کر سکیں ۔

گلزار مغل کہتے ہیں کہ اس دیوار پر ہم نے کپڑے جوتے کھانے پینے کی اشیاء سکول بیگز اور اسٹیشنری وغیرہ رکھیں ہیں۔اس وقت میں اور میرا خاندان خود اشیاء دیوار پر رکھ رہے ہیں۔فروری کے وسط میں ہم نے اس دیوار کو عام پبلک کے لئے اوپن کردیا۔مقامی لوگوں نے اس پر بہت مسرت کا اظہار کیا اوہ وہ اپنی ضرورت کی اشیاء یہاں سے لے کر جارہے ہیں۔ لوگ بہت سے عطیات بھی دئے کر جا رہے ہیں ۔عطیات دینے والوں سے ہم گزارش کررہے ہیں کہ وہ خود آکر اشیاء دیوار پر رکھ کر جائیں۔

گلزار مغل کہتے ہیں چھوٹی چھوٹی نیکیاں کرکے ہم معاشرے میں مثبت تبدیلی لاسکتے ہیں۔ہم یہ ارادہ رکھتے ہیں اس دیوار پر گدے کمبل قالین فرنیچر الیکٹرانکس اور بچیوں کی شادی کے لئے جہیز بھی رکھیں گے دیوار کو مزید وسیع کردیں گے ۔بہت سے لوگ اپنی سفید پوشی کا بھرم رکھتے ہوئے سوال نہیں کرتے اس لئے دیوار پر رکھی چیزیں کوئی بھی کسی بھی وقت کے لئے جاسکتا ہے اس کو سوال نہیں کرنا پڑتا۔میری سب سے گزارش ہے خود دیوار پر آئیں اور مستحق افراد کے لئے اشیاء عطیات کرکے جائیں ہم کسی سے پیسے کی صورت میں عطیہ نہیں لے رہے۔دیوار بنانے کا مقصد صاحب ثروت افراد کو مستحق افراد کی مدد کے لئے راغب کرنا ہے۔
تازہ ترین