علم نجوم میں دائرۃ البروج کے 240سے 270 درجات پر مشمل حصہ، برج قوس (Sagittarius) کہلاتا ہے۔ فطری ترتیب کے لحاظ سے یہ نواں (9th) برج ہے۔ شمس تقریباً 23نومبر سے 22دسمبر تک اس برج میں گردش کرتا ہے۔
برج قوس کا حامل سیارہ مشتری (Jupiter)، نشان یا علامت تیر انداز، ماہئیت ذو جسدین (آدھا گھوڑا آدھا مرد)، خوش بختی کا عدد 3، خوش بختی کا دن منگل اور خوش بختی کے بروج حمل اور اسد ہیں۔
اس برج کے حامل افرادکا دماغ انسانوں جیسا اور طاقت گھوڑے جیسی ہوتی ہے۔ یہ لوگ زندگی کے ہر شعبے میں انتہائی متحرک ہوتے ہیں۔ ان کا شمار وفادار اور دوستی نبھانے والے افراد میں ہوتا ہے ۔ دیگر بروج کی طرح یہ برج بھی خوبیوں اور خامیوں کا مجموعہ ہوتا ہے ۔
خوبیاں
برج قوس سے تعلق رکھنے والے افراد کی سب سے بڑی خوبی یہ ہوتی ہے کہ یہ مثبت اندازِ فکر کے حامل ہوتے ہیں۔ یہ لوگ بہت صاف گو اور معاملہ فہم ہوتے ہیں۔ ان کے برج سے ملنے والی طاقت کے سبب ایک جانب تو یہ بہت بہادر ہوتے ہیں جبکہ دوسری جانب یہ بہت بڑے دل کے مالک ہوتے ہیں۔ ان کی دوستی ضرب المثل کی طرح مشہور ہوتی ہے ۔یہ قول نبھانے والے اور وفادار ہوتے ہیں۔
خامیاں
جس طرح ہر برج خوبیوں اور خامیوں کا مجموعہ ہوتا ہے، اسی طرح برج قوس کے افراد میں بھی کچھ خامیاں پائی جاتی ہیں۔ اس میں سب سے پہلی خامی ان لوگوں کا لاپروا ہونا ہوتا ہے۔ ان افراد کو اپنی ذات کے علاوہ کچھ دِکھائی نہیں دیتا۔ اسی سبب یہ خود سے منسلک لوگوں کے حوالے سے اکثر بہت لاپروا ہوتے ہیں۔ دوسری ان کی سب سے بڑی خامی ان کا حد درجے پُر اعتماد ہونا ہے۔ اس سبب یہ بڑے بڑے نقصانات کا سامنا بھی کرتے ہیں۔ ان کی غیر مستقل مزاجی ان کو کسی ایک جگہ ٹِک کر کچھ کرنے نہیں دیتی۔ یہ لوگ اپنے موڈ کے اُتار چڑھاؤ کی وجہ سے بہت متلون مزاج ہوتے ہیں ۔
دلیپ کمار
بالی ووڈ کے پہلے خان (محمد یوسف خان)، ٹریجڈی کنگ اور شہنشاہ جذبات کہلانے والے دلیپ کمار 11دسمبر 1922ء کو پشاور میں پیدا ہوئے۔ 11دسمبر 2018ء کو وہ اپنی 96ویں سالگرہ منائیں گے۔ دلیپ کمار کو نہ صرف بالی ووڈ بلکہ برِصغیر کے عظیم اداکاروں میں شامل کیا جاتا ہے۔ ان کا شمار ان چند اولین اداکاروں میں ہوتاہے، جنھوں نے ’اداکاری‘ میں حقیقت کا رنگ بھرا۔
بالی ووڈ کے مقبول ترین اداکار امیتابھ بچن، دلیپ کمار کے بارے میں کہتے ہیں کہ، ہندوستانی فلموں کی تاریخ دوحصوں میں لکھی جائے گی ،ایک حصہ دلیپ کمار سے پہلے اور دوسرا حصہ دلیپ کمار کے بعدکی تاریخ پر مبنی ہوگا۔
دلیپ کمار کے والد لالہ غلام سرور پھلوں کے تاجر تھے، جن کے پشاور اور ناسک کے قریب پھلوں کے باغات تھے۔ دلیپ کمار نے ناسک کے قریب برنس اسکول میں ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ ان کا خاندان 1930ء کی دہائی میں بمبئی منتقل ہوگیا۔1940ء میں دلیپ کمار گھر چھوڑ کر پونا چلے گئے اور وہاں ایک کینٹین میں ملازمت اختیار کرلی اور خشک میوہ جات سپلائی کرنے لگے۔1943ء میں ان کی ملاقات بمبئی ٹاکیز کے مالکان دیویکا رانی اور ان کے شوہر ہمانشو رانی سے ہوئی، جنھوں نے اپنی فلم کے مرکزی کردار کے لیے انھیں کاسٹ کرلیا۔ یہ فلم1944ء میں جوار بھاٹا کے نام سے ریلیز ہوئی۔ ہندی زبان کے مصنف بھگوتی چرن ورما نے یوسف خان کا اسکرین نام ’دلیپ کمار‘رکھ دیا۔
1960ء میں تاریخی فلم ’مغلِ اعظم‘میں شہزادہ سلیم کے کردار نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ دلیپ کمار نے اپنے کیرئیر میں جوار بھٹا اور مغلِ اعظم کے علاوہ انداز،آن، دیوداس، آزاد، گنگا جمنا، داغ، ترانہ، کرانتی، نیا دور، کوہِ نور، پیغام، مدھو متی، لیڈر، رام اور شیام، شکتی، کرما اورسوداگر سمیت درجنوں فلموں میں لازوال فنکاری سے مداحوں کے دلوں میں گھر کرلیا۔ صرف آج ہی نہیں، بلکہ آنے والے وقتوں میں جب کبھی ہندی سنیما کا ذکر ہوگا، دلیپ کمار کا نام لیے بغیر ادھورا رہے گا۔
ماہرہ خان
21دسمبر کو پیدا ہونے والی ماہرہ خان نے جہاں کہیں بھی قدم رکھا ہے، اپنی محنت اور صلاحیتوں کے بل بوتے پر کامیابی نے ان کے قدم چوم لیے۔ ٹیلی ویژن کے بعد بالی ووڈ اور پاکستانی فلم انڈسٹری، ماہرہ خان نے ہر جگہ خود کو منوایا ہے۔ صرف یہی نہیں، ماہرہ خان واحد پاکستانی اداکارہ ہیں، جو کانز فلم فیسٹول میں پاکستان کی نمائندگی کرچکی ہیں۔ اور یہ بتانے کی تو بالکل بھی ضرورت نہیں کہ کانز میں بھی ماہرہ نے اپنی خوبصورتی سے سب کو متاثر کیا۔
فواد خان
29نومبر کو پیدا ہونے والے فواد خان ایک جادوئی اور سحر انگیز شخصیت رکھتے ہیں۔ وہ جہاں بھی جاتے ہیں، لوگوں کو اپنے سحر میں مبتلا کردیتے ہیں۔ حالانکہ وہ بالی ووڈ کی صرف 3فلموں میں ہی کام کرسکے اور حالات کے باعث انھیں بالی ووڈ سے اچانک قطع تعلق کرنا پڑا لیکن اب بھی بالی ووڈ کے کئی بڑے فلم میکرز اور ہیروئنز فواد خان کے ساتھ کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ پاکستان میں فواد خان کی آنے والی فلم ’مولا جٹ 2‘ہے، جس میں وہ اپنی ’ہمسفر‘ ہیروئن ماہرہ خان اور حمزہ علی عباسی کے ساتھ نظر آئیں گے۔