پاکستان کوجن موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سامنا ہے، ان میں ماہرین درخت، پودے اور پھول اُگانے کی تجویز دیتے ہیں تاکہ موسم کی حدت کو کم رکھا جاسکے اور موسمیاتی بارشیں وقت پر برس سکیں۔ ہرچندکہ شہروں میں رہنے والے افراد زمین کی کمی کے باعث غالباً درخت کم لگا سکتے ہیں، جبکہ اپارٹمنٹس میں رہنے والے لوگوں کے لیے تو درخت لگانا ناممکن ہوتا ہے۔ تاہم اپارٹمنٹس میں رہنے والے لوگ اپنے گھروں کی بالکونی، کوریڈور اور دیگر کونوں میں گلدانوں میں پھول اور پودے ضرور لگاسکتے ہیں، جبکہ آج کل تو عمودی گارڈننگ کا رجحان بھی فروغ پارہا ہے۔ اس کے علاوہ، جن لوگوں کو اپارٹمنٹس کے اوپر چھتیں میسر ہیں وہ روف ٹاپ گارڈننگ بھی کرسکتے ہیں۔
سردیوں کا موسم آؤٹ ڈور کے علاوہ، اِن ڈور یعنی اپارٹمنٹس کے اندر بھی پھول اور مختلف پودے لگانے کا اچھا وقت ہوتا ہے۔
موسم سرما میں یوں تو بہت سے پھول اُگائے جاتے ہیں مگریہاں آپ کو چند ایسے پھولوں سے متعارف کرایا جارہا ہے، جن کے ذریعے آپ بہت مناسب انداز سے اپنا شوق پورا کر سکتے ہیں اور پورے گھر کو پھولوں سے بھر سکتے ہیں۔
گل اشرفی
یہ موسم سرما کا ایک نہایت خوبصورت اور پرکشش پھول ہے۔ گل اشرفی کو آپ گھر میںگملوں میں بڑی آسانی سے لگا سکتے ہیں۔ نرسریوں سے اس کی پنیری مل جاتی ہے،اگر گھر میں جگہ زیادہ ہے تو پنیری کے گملے لے آئیں اور اسے کیاریوں اور گملوں میں لگا لیں۔ بصورت دیگر نرسری سے گل اشرفی کے چند ایک چھوٹے گملے خرید لیں۔
گل کلغہ
گل کلغہ جسے انگریزی میں Celosiaکہا جاتا ہے ایک موسمی پھول ہے، اپنی خوبصورتی میں بے مثال سمجھا جاتا ہے۔ اسے گھر اور باغ کی خوبصورتی بڑھانے کے لیے سردیوں کا موسم شروع ہونے سے قبل ہی لگادیا جاتا ہے۔ ماہ اگست اور ستمبر اس کی پنیری کے مہینے ہوتے ہیں، تاہم اگر آپ کو یہ پھول پسند ہے تو اب بھی دیر نہیں ہوئی، اس کی پنیری لگا لیجئے۔ اس پر مرغ کی کلغی کی طرح کے زرد، نارنجی اور گلابی رنگ کے نرم و ملائم اور مخمل جیسے خوبصورت پھول آتے ہیں۔ دراصل یہ ایک سدا بہار پودا ہے، جسے آپ کسی بھی موسم میں لگا سکتے ہیں لیکن اسے اکثر موسم سرما کے پھول کے طور پر لگایا جاتا ہے۔ یہ ایک سخت جان اور نہایت تیزی سے بڑھنے اور پھلنے پھولنے والا پودا ہے۔ اس کے پودوں کو عام طور پر کیاریوں میں لگایا جاتا ہے، لیکن گھریلو پودے کے طور پر گملوں میں بھی لگا یا جا سکتا ہے ۔
اس کی دیکھ بھال کا طریقہ یہ ہے کہ کیاری یا گملے جہاں بھی اسے لگایا جائے، وہاں اسے مناسب اور اچھی مقدار میں پانی دینا چاہیے۔ تاہم جب اس کے پھول نکل آئیں تو پانی کی مقدار کو کم کردیا جائے۔ ایک اور اہم بات یہ ہے کہ ٹھنڈی جگہ پر گھر کے اندر رکھے ہوئے پودے باہر رکھے گئے پودوں کی نسبت نہ صرف دیرپا ہوتے ہیں بلکہ ان سے حاصل ہونے والے پھول بھی شوخ رنگ ہوتے ہیں۔
کیلیفورنیا جائنٹ
کیلی فورنیاجائنٹ زمین سے دو فٹ اونچا اٹھتا ہے اور اس کی خوبصورتی قابل دید ہوتی ہے۔
کیلی فورنیا جائنٹ میںپیلی سلائیاں بھری ہوتی ہے اور ان کے اطرف طویل اور لمبی سی پتیاں پھیلی ہوتی ہیں، جو اس کی خوبصورتی میں کئی گنا اضافے کا باعث بنتی ہیں۔
نیسٹرشیم
نیسٹرشیم گھر میں لگانے کے لیے ایک اور خوبصورت انتخاب ہے۔ اسے خرید کر آپ گھر کے گملوں اور کیاریوں کی زینت بناسکتے ہیں۔ مئی تک اس کا سیزن ہوتا ہے اور اس دوران یہ خوب پھول دیتا ہے۔
پٹونیا
یہ غالباً دنیا کا سب سے زیادہ کثیررنگ پھول ہے، جس میں دنیا جہاں میں پھولوں میں پایا جانے والا ہر رنگ ملتا ہے۔ گملوں اور کیاریوں میں لگانے کے لیے یہ ایک بہترین انتخاب ہے۔ پھول دینے کے معاملے میں بھی یہ کنجوسی نہیں دِکھاتا۔ پٹونیا جیسا پھول اگر آپ کے گھر میں موجود ہو تو اس کے خوش رنگوں کو دیکھ کر ہمیں یقین ہے کہ آپ کی طبیعت بھی ہری بھری رہے گی۔
السی
السی صرف پھول ہی نہیں، بلکہ اس کا بیج اور بیج کا پاؤڈر اپنی اومیگا تھری خصوصیت کے وجہ سے غذاؤں خصوصاً ناشتے میں بھی شوق سے کھایا جاتا ہے۔
اکروفیلنیم
اکروفیلنیم اور ڈیزی کے پھول میں فرق کرناایک نئے شخص کے لیے مشکل ہوجاتا ہے۔ ان پھولوں کا رنگ گلابی بھی ہوسکتا ہے اور سفید بھی ہوسکتا ہے اور یہ دونوں ہی رنگوں میں خوب جچتا ہے۔ اکروفیلنیم کے پھول کو سردیوں کے علاوہ دیگر موسم میں بھی لگایا جاتا ہے اور یہ ہر موسم میں زبردست بڑھتا ہے۔
ایکی مینز
آج کل عمودی گارڈننگ کا رجحان بڑھ رہا ہے، جس کے لیے ایکی مینز ایک بہترین انتخاب ہے۔ یہ گانٹھوں والا پھول ہے، جسے اگر گملے یا گلدستے میں لٹکا دیا جائے تو اس کا پھول بہت خوبصورت منظر پیش کرتا ہے۔ اس کے پھول بھی کثیر رنگوں میں پیدا ہوتے ہیں، جن میں نیلے، سرخ اور مختلف رنگ شامل ہیں۔
ان کے علاوہ، گلارڈیا، گڈیشیا، کاغذی پھول، لوپینس، فلانکس، رڈبیکیا، سالویا، ورجینیا، گل خیرا، بیلس، کارن فلاور، کلارکیا، کوبیا، کاس ماس اور مارننگ گلوری بھی موسم سرما کے پھول ہیں۔