• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برسلز میں قوم پرست جماعتوں کے اینٹی مراکش مارچ کے شرکاء نے یورپین کمیشن کی عمارت پر ہلہ بول دیا۔ جس کے جواب میں پولیس کا آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

تفصیلات کے مطابق بیلجیئم کی دائیں بازو کی قوم پرست جماعتوں نے گلوبل کمپیکٹ آن مائیگریشن پر اپنے تحفظات کا اظہار کرنے کیلئے اتوار کے روز اینٹی مراکش مارچ کا اعلان کیا تھا ۔

برسلز کی ریجنل اتھارٹیز نے فساد کے خدشے کے پیش نظر پابندی عائد کردی تھی لیکن ان جماعتوں نے اس فیصلے کے خلاف بیلجیئم کی اسٹیٹ کونسل میں اپیل دائر کر تے ہوئے مؤقف اختیا کیا کہ یہ فیصلہ آزادئ اظہار کے خلاف ہے، ہم پر امن احتجاج کریں گے جس پر اسٹیٹ کونسل نے مقامی شہری حکومت کے مارچ پر پابندی کے فیصلے کو ختم کرتے ہوئے اس کی اجازت دے دی۔

بعد ازاں بیرون شہر سے آنے والے تقریباً 6000 کے قریب افراد یورپین کونسل اور یورپین کمیشن کی عمارات کے قریب واقع شومین اسکوائر میں اکٹھے ہوگئے ۔جہاں قوم پرست جماعتوں کے مختلف سربراہوں نے خطاب کیا۔

ان خطابات کے بعد لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ پر امن طور پر منتشر ہوجائیں لیکن نوجوانوں پر مشتمل مظاہرین کے ایک حصے نے یورپین کمیشن کی اپنی عمارت اور اور اس کے قریب واقع ایک اور حصے پر لوہے کے بیریئرز اور دوسری چیزوں سے عمارت کے ایک حصے پر حملہ کردیا۔

حملے کے نتیجے میں عمارت کے ایک حصے کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ مظاہرین نے ان عمارتوں پر پتھراؤ بھی کیا۔ جس پر پولیس نے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کردیا۔

تازہ ترین