کراچی(جنگ نیوز)وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے سندھ اربن اتھارٹی چلائے گی، اس میں 60فیصد پاکستان ریلوے جبکہ 40فیصد حصہ سندھ حکومت اور مقامی حکومت کا ہوگا، سندھ حکومت متاثرہ لوگوں کو آباد کرے ہم انہیں لیز پر ریلوے کی متبادل زمین دے سکتے ہیں، کراچی سرکلر ریلوے اسٹینڈرڈ گیج ٹریک پر چلائی جائے گی۔ وہ جیو نیوز کی خصوصی نشریات میں میزبان وجیہہ ثانی سے گفتگو کررہے تھے۔ سابق ایڈ منسٹریٹر کراچی فہیم زمان نے کہا کہ کراچی سے کسی کوئی دلچسپی نہیں ہے،سرکلر ریلوے میں 28 سے 30بوگیوں کی ٹرین نہیں چلائی جاسکتی ، دنیا میں چار چھ بوگیوں کی الیکٹرک ٹر ینیں چلتی ہیں، چھ چھ بوگیوں کی بیس الیکٹرک ٹرینیں چلائی جائیں تو چار سے چھ میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہوگی۔ وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ نے کہا کہ ہمیں ڈر ہے وفاقی حکومت ماضی کی طرح سرکلر ریلوے کے منصوبہ سے پیچھے نہ ہٹ جائے، ایم کیوا یم پاکستان کے رہنما کنور نوید جمیل نے کہا کہ ایم کیو ایم سرکلر ریلوے کے راستے میں تجاوزات ختم کرنے میں تعاون کیلئے تیار ہے لیکن متاثرہ لوگوں کو متبادل جگہ دی جائے، تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ریلوے ٹریک پر گھر نہیں بنانے چاہئیں تھے، وزیراعظم، وزیراعلیٰ سندھ، میئر کراچی اور وزیر ریلوے شیخ رشید سے مطالبہ کرتا ہوں کہ کراچی کیلئے سرکلر ریلوے بہت ضروری ہے لیکن بے گھرکیے گئے غریب لوگوں کو سیٹل کرنا بھی ضروری ہے۔وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے سندھ اربن اتھارٹی چلائے گی، اس میں 60فیصد پاکستان ریلوے جبکہ 40فیصد حصہ سندھ حکومت اور مقامی حکومت کا ہوگا، کراچی میں ریلوے کا 18ایکڑ علاقے پر تجاوزات قائم ہیں، کراچی کی مین لائن ایم ایل ون کا 14کلومیٹر پر تجاوزات ہے، سندھ حکومت ریلوے کی زمین پر تجاوزات ختم کرنے کیلئے ریلوے کے ساتھ تعاون کرے گی، ریلوے اور سندھ حکومت مل کر کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ لانچ کریں گے، کراچی سرکلر ریلوے سی پیک کا حصہ بن چکی ہے۔