اسلام آباد......جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پنجاب اسمبلی میں خواتین پر تشدد سے متعلق قانون سازی پر تنقید کی ہے۔
مولانافضل الرحمان نے گھریلو تشدد کی روک تھام کے لیے پنجاب اسمبلی میں منظور کیے گئے بل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی زن مریدوں کی اسمبلی ہے، کہا تشدد کے معنی کیا ہیں دیکھنا ہوگا، جوان بیٹی آدھی رات کو گھر آئے تو اس سے پوچھنا تشدد کے زمرے میں آجائے گا؟ کیا اپنی بیوی اور اولاد سے ان کےجرم کے بارے میں پوچھنا تشدد ہے؟
مولانا کے اس بیان پر پنجاب اسمبلی میں تحریک استحقاق جمع کرادی گئی ہے جس میں مولانا فضل الرحمان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر ارکانِ اسمبلی سے معافی مانگیں۔