سپریم کورٹ نے سابق صدورآصف زرداری اورپرویزمشرف سمیت سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کے خلاف این آراوکیس ختم کر دیا ۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے این آر او کیس کی سماعت کی۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ آصف زرداری، پرویز مشرف اور ملک قیوم کے اثاثوں کی تفصیل آچکی۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ درخواست گزار فیروز شاہ گیلانی کدھر ہیں؟ اس پر معزز جج کو بتایا گیا کہ فیروز گیلانی علیل ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے، قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔
این آر اوکیس کے درخواست گزار فیروز شاہ گیلانی کی جانب سے دائر درخواست میں پرویز مشرف اور آصف علی زرداری کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کے کیسزختم ہونے سے قومی خزانے کواربوں روپے کا نقصان پہنچا،لوٹے گئے پیسوں کو وصول کیا جائے۔
عدالت نے سابق صدور پرویز مشرف، آصف زرداری اور سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کے خلاف این آر او کیس ختم کرتے ہوئے فیروز شاہ گیلانی کی درخواست نمٹا دی۔
واضح رہے سابق صدر پرویز مشرف نے 5 اکتوبر 2007 کو قومی مفاہمتی آرڈیننس جاری کیا جسے این آر او کہا جاتا ہے، 7 دفعات پر مشتمل اس آرڈیننس کا مقصد قومی مفاہمت کا فروغ، سیاسی انتقام کی روایت کا خاتمہ اور انتخابی عمل کو شفاف بنانا بتایا گیا تھا ۔
اس قانون کے تحت 8 ہزار سے زائد مقدمات بھی ختم کیے گئے جس سے کئی سیاستدانوں نے فائدہ اٹھایا، اسی قانون کے تحت سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو شہید کی واپسی بھی ممکن ہوسکی تھی۔