• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زرداری، فریال کیساتھ مراد علی شاہ مرکزی ملزم ،بچ نہ سکیں گے،فواد

کراچی(جنگ نیوز)جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ نہیں لگتا کہ مراد علی شاہ جعلی اکاؤنٹس ریفرنس میں بچ سکیں گے ، ہر دستاویز میں مراد علی شاہ کا نام آرہا ہے ان کے بچنے کا کوئی چانس نہیں ہے، جے آئی ٹی رپورٹ میں آصف زرداری، فریال تالپور اور مراد علی شاہ مرکزی ملزم ہیں، بظاہر لگتا ہے کہ مراد علی شاہ اس میں مرکزی ملزم ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، جے آئی ٹی کی تمام کارروائی بدنیتی پر مبنی تھی بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ کا نام جے آئی ٹی میں ڈالنے سے بدنیتی ظاہر ہوجاتی ہے، یہ کیس جب بھی منطقی انجام تک پہنچے گا پیپلز پارٹی کی قیادت سرخرو ہوگی۔ سپریم کورٹ کو مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو زرداری کا نام جے آئی ٹی رپورٹ اور ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے کی وجوہات بیان کرنا پڑے گی۔ سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ پاناما کیس کے مقابلہ میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ کافی بہتر ہے،سپریم کورٹ نیب کو تفتیش کرنے کا نہ کہتی تو بہتر ہوتا۔میزبان شاہزیب خانزادہ نےکہا کہ مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو زرداری کو کسی حد تک ریلیف ضرور ملا ، آصف زرداری اور فریال تالپور کیلئے اس میں کوئی ریلیف نہیں،عدالتی فیصلے پر خوش پیپلز پارٹی کو کیا آنے والے دنوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے؟ پاناما فیصلے میں جے آئی ٹی بننے پر ن لیگ نے بھی مٹھائیاں بانٹیں مگر بعد میں مشکل میں پڑگئی۔فواد چوہدری نے مزیدکہا کہ سپریم کورٹ کا جعلی اکاؤنٹس کیس نیب کو بھیجنے کا فیصلہ قانونی طور پر درست ہے، عدالت کے سامنے جو شواہد پیش ہوئے انہیں درست ثابت کرنا سپریم کورٹ کا کام نہیں ہے، سپریم کورٹ نے مزید تحقیقات کیلئے یہ معاملہ نیب کو بھیج کر درست فیصلہ کیا ہے، نیب کی پیشرفت کے تین حصے انکوائری، انویسٹی گیشن اور ریفرنس ہوتے ہیں، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کی تحقیقات ، انکوائری کو تسلیم کر کے معاملہ کو انویسٹی گیشن کے مرحلہ میں نیب کے پاس بھیجا ہے، جے آئی ٹی رپورٹ پڑھیں تو کڑیوں سے کڑیاں ملتی نظر آتی ہیں،نیب عدالت کی طرف سے دی گئی دو مہینے کی مدت سے قبل بھی تحقیقات مکمل کر سکتی ہے نیب کی تحقیقات پر حکومت کا کوئی اثر نہیں ہے، نواز شریف کیخلاف کیس ہوا تو حکومت ان کی تھی اس لئے اداروں پر دباؤ کا احتمال تھا،سپریم کورٹ نے نواز شریف کیس میں معروضی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ریفرنس لازمی دائر کرنے کا حکم دیا تھا، اس وقت چیئرمین نیب قمر زماں چوہدری اور پراسیکیوٹر ان کی انگلیوں پر کھیل رہے تھے، اسٹیٹ بینک کے گورنر اور ڈپٹی گورنر منی لانڈرنگ میں حصہ دار تھے،اب ادارے آزاد ہیں وہ معاملات اپنی مرضی سے چلاسکتے ہیں اس لئے سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں اس کی ضرورت محسوس نہیں کی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ مراد علی شاہ کواستعفیٰ دینا چاہئے وہ گیارہ سال سے وزیرخزانہ ہیں، سندھ بینک مراد علی شاہ کی مرضی کے بغیر کوئی کام نہیں کرسکتا تھا، حکومت سندھ بھی مراد علی شاہ کی مرضی کے بغیر اومنی گروپ کو سبسڈی نہیں دے سکتی تھی، سپریم کورٹ نے مراد علی شاہ کو بے گناہ قرار نہیں دیا، نیب تحقیقات کیلئے مراد علی شاہ کو طلب کرسکتا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ عدالت نے جے آئی ٹی کی سفارشات کوبھی نہیں مانا، عدالت نے معاملہ کو مزید تحقیقات کیلئے نیب کو بھیج دیا اس کا مطلب ہے ٹھوس شواہد موجود نہیں تھے، نیب غیرجانبداری سے تحقیقات کرے گا تو کوئی ایشو نظر نہیں آتا ہے، پیپلز پارٹی کی قیادت نے تمام تر سازشوں کے باوجود ہمیشہ اداروں پر بھروسہ کیا ہے، امید ہے نیب وفاقی حکومت کے دباؤ میں کوئی کارروائی نہیں کرے گا، نیب اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے تفتیش کرے گا تو ہم وہاں پیش ہوکر شواہد پیش کریں گے، آصف زرداری نے جے آئی ٹی کے سوالات کا تحریری جواب جمع کرایا تھا، آصف زرداری اور فریال تالپور نے جے آئی ٹی کو جو جوابات جمع کرائے تھے وہ رپورٹ میں انکاپوریٹ نہیں کیے گئے، امید ہے نیب اس معاملہ میں ہمارا موقف سمجھنے کے بعد کوئی فیصلہ کرے گا۔سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے صحیح بات کی ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ اپنی جگہ تفتیش نیب نے ہی کرنی ہے۔

تازہ ترین