اسلام آباد(نمائندہ جنگ )عدالت عظمیٰ نے ʼʼ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم تعمیر عملدرآمد کیس کی سماعت فروری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی ہے جبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ آج اگر ڈیم فنڈ کی مہم چلی ہے تو اس میں میڈیا کا بہت بڑا کردار ہے ،اگر اس ڈیم کے ٹھیکے پر تنقید ہوئی ہے تو یہ بہت تھوڑا سا حصہ ہے،چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی خصوصی بینچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو اٹارنی جنرل نے عدالت کی گزشتہ سماعت پرمیڈیا پر مہمند ڈیم کے ٹھیکے کے حوالے سے تنقید کے حوالے سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پیمرا نے اس حوالے سے نجی چینلوں پر چلنے والے مجموعی طور پر 76 ٹاک شوز کا ریکارڈ پیش کیا ہے جس کے مطابق ڈیم کی تعمیر کے لئے فنڈز اکٹھے کرنے کی تشہیر کے لیے چینلوں پراشتہار ات چلا ئے جارہے ہیں اور اب تک مجموعی طور پر 13 ارب روپے کے مفت اشتہارات چلائے جا چکے ہیں جبکہ ہر چینل نے ڈیم فنڈز کے لیے اپنے طور پر کام کیا ہے،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ اگر مہمند ڈیم کے ٹھیکے پر تنقید ہو اور واپڈا کا موقف نہ لیا جائے تو یہ ٹھیک نہیں ہوگا ، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ نجی چینل نے تنقید پر پورا پروگرام کیا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ آج اگر ڈیم فنڈ کی مہم چلی ہے تو اس میں میڈیا کا بہت بڑا کردار ہے، میڈیا نے حب الوطنی کے جذبے کے تحت کام کیا ہے، اگر ٹھیکے پر تنقید ہوئی ہے تو یہ بہت تھوڑا سا حصہ ہے، ، ہم واپڈا کا موقف بھی لینے کی ہدایت جاری کردیتے ہیں ،اٹارنی جنرل نے کہا کہ کچھ پروگراموں میں غلط حقائق بیان کیے جاتے ہیں، جبکہ چیئرمین پیمرا کا کہنا تھا کہ ہم چینلوں کو ایڈوائس جاری کرتے ہیں،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ایڈوائس جاری کرنے سے کام نہیں بنے گا بلکہ تادیبی کاروائی بھی کرنا پڑے گی، ڈیموں کی تعمیر ملک و قوم کے مفاد کی بات ہے چیف جسٹس نے کہاکہ آپ نے کہاہے کہ اس ٹھیکہ کے اجراء میں (پبلک پروکیئر منٹ ریگولیٹری اتھارٹی )پیپرا رولز کی خلاف ورزی ہوئی ہے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ سنگل نیلامی کے ذریعے ڈیم کا ٹھیکہ نہیں دیا گیا ہے بلکہ پورا طریقہ کار اپنایا گیا ہے، لیکن آپ نے اپنے پروگرام میں کہا ہے کہ سنگل نیلامی پر ٹھیکہ دیا گیا ہے ،جس پر خاتون اینکر نے عدالت سے معافی مانگ لی جسے عدالت نے قبول کرلیا اور چیف جسٹس نے کہا کہ اپنے مالکان کو بھی کہیے گا کہ وہ آئندہ محتاط رہیں،دوران سماعت چیئرمین واپڈا نے رپورٹ پیش کی کہ وزارت توانائی نے 164 ارب روپے واپڈا کو دینے ہیں جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ مالی معاملات پر حکومت سے جواب لیں گے انہوںنے چیئرمین واپڈا کوکہا کہ آپ ہر مہینے پیشرفت رپورٹس سپریم کورٹ میں پیش کریں جبکہ گورنر اسٹیٹ بینک بیرون ملک سے آئے فارن ایکسچینج کے بہترین ریٹس پیش کریں ،انہوں نے ریمارکس دیے کہ یہ فنڈز، سپریم کورٹ عملدرآمد بینچ کی مرضی کے بغیر خرچ نہیں کیے جا سکیں گے۔