اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمی نے ’’محکمہ جنگلات کی اراضی کی حد بندی‘‘ سے متعلق کیس میں پنجاب اسمبلی کے اسپیکر وسابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کی عدالتی ریمارکس حذف کروانے کے حوالے سے دائر کی گئی متفرق درخواست خارج کر دی ہے جبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے ریمارکس دیے ہیں کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی یہ درخواست دائر کرکے رسک لے رہے ہیں، عدالت نے اگر حقائق پرفیصلہ دے دیا تو انہیں اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے ،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روزمحکمہ جنگلات کی اراضی کی حد بندی سے متعلق مقدمہ کی پچھلی سماعت کے موقع پر عدالت کی جانب سے پرویز الہی اور ان کے خاندان کے حوالے سے دی گئی آبزرویشنز کے خلاف درخواست کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے فیصلہ میں دی گئی آبزرویشن کسی طور پر بھی غلط نہیں ہیں ،عدالت کا لارجر بنچ محکمہ جنگلات کی اراضی کی حد بندی سے متعلق مقدمہ میں نظرثانی کی درخواستیں بھی خارج کر چکا ہے ،انہوں نے کہاکہ درخواست گزار پرویزالہی آج کل اسپیکر پنجاب اسمبلی ہیں، وہ یہ درخواست دائر کرکے رسک لے رہے ہیں، اگر عدالت نے ان کی جانب سے محکمہ جنگلات کی اراضی کی حد بندی سے متعلق حکم کو اختیارات کا ناجائز استعمال قرار دے دیا تو ان کے لئے بہت مشکل ہو جائے گی،چونکہ عدالت نے اس کیس میں فوجداری نہیں بلکہ سول جرم کا تعین کیا ہے، اس لئے نیب کو براہ راست کیس نہیں بھیجا گیا ہے ، اگر نیب نے پرویز الہی کو کلیئرکر دیا تو ہمیں کوئی غرض نہیں ہوگی ۔