لاہور(رب نواز خان)واقعہ ساہیوال پنجاب کی تاریخ میں دوسرا واقعہ ہے جس کی دو ایف آئی آر درج ہوئی ہیں ۔ اس سے قبل سانحہ ماڈل ٹائون کی دو ایف آئی آر درج ہوئیں تھیں ۔ سانحہ ماڈل ٹائون میں اور واقعہ ساہیوال میں فرق یہ ہے کہ ماڈل ٹائون سانحہ میں پہلی ایف آئی آر پولیس کی جانب سے درج کی گئی تھی۔جبکہ واقعہ ساہیوال میں پہلی ایف آئی آر مقتولین کے اہل خانہ کی جانب سے درج کی گئی ہے ۔ کرائم کے کسی بھی وقوع کی ایک ہی ایف آئی آر درج کی جاتی ہے جبکہ ایف آئی آر میں درج نہ ہونے والے واقعات کو اسی ایف آئی آر کی ضمنی میں شامل کر لیا جاتا ہے۔تاہم پنجاب میں دو واقعات ایسے رونما ہوئے ہیں جن میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت ایک ہی واقعہ کے دو دو پرچے درج کیے گیے ہیں۔ اس حوالے سے سانحہ ماڈل ٹائون میں نہتے شہریوں جن میں خواتین بھی شامل تھیں کو پولیس نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیاتھا۔ جس پر پولیس نے مقتولین کی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد کے خلاف ہی ایف آئی آر درج کر لئی گئی تھی ۔