• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھر کے بھوکے پیاسے نایاب جانور شکاریوں کے نرغے میں

قحط زدہ صحرائے تھر میں بھوک پیاس کے مارے نایاب جنگلی جانوروں پر شکاری ٹوٹ پڑے ہیں، سرحدی علاقوں میں اب بااثر شکاریوں کی جانب سے ہرن اور نیل گائے کا شکار روز کا معمول بن گیا ہے۔

تھر میں بھوک پیاس سے زندگی کی جنگ لڑنے والے ہرن اور نیل گائے جیسے قیمتی اور نایاب جانوروں کو بااثر شکاریوں نے آن گھیرا ہے۔

یہ شکاری آئے دن ان نایاب جانوروں کی جانیں لے رہے ہیں اور محض شکم سیری اور شوق کی خاطر اس نسل کے خاتمے کے درپے ہیں۔

محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق تھر میں ہرنوں کی تعداد پانچ ہزار ہے جبکہ دو سو نیل گائے پائی جاتی ہیں جن کی نسل تیزی سے ختم ہو رہی ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں جہاں عام آدمی کے داخلے اور کیمرے تک پر پابندی ہو بااثر شکاری جدید اسلحے کے ساتھ سرکاری سرپرستی میں کھلے عام شکار کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ افسوسناک امر یہ بھی ہے کہ محکمہ وائلڈلائف کا عملہ ہرن اور نیل گائے کی نسل کشی کو روکنے کی بجائے بااثر شکاریوں کی معاونت کرتا دکھائی دیتا ہے۔

تازہ ترین