مو جو دہ دور میں جہاں بہت سی چیز وں میں تبدیلیا ں آئی ہیں، وہا ں ہمارے طر زِ زندگی اور غذائی عا دا ت میں بھی تبدیلیاں آئی ہیں۔ گردو غبار، ٹریفک کا دھواں اور عالمی سطح پر بڑھتا ہوا درجہ حرارت ہماری جِلد کو متاثر کرہاہے جس سے جِلد پر خارش، داد،جلن اور کیل مہاسے جیسے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ چکنی جِلد کی حامل خواتین کو عموماًیہ شکایات رہتی ہیں اور گرمیوں میں تو ان میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس سلسلے میںخواتین ڈرماٹولوجسٹ کو دکھانے سے لے کر ٹوٹکے استعمال کرنے تک ہر قسم کی کاوشیں کرتی نظر آتی ہیں۔
دنیا بھر میں کروڑوں دلوں پر راج کرنے والی سیلیبرٹیز بھی مڈ ماسک، کلے ماسک اور کلے مکسرز استعمال کرتی ہیں۔ ان میںKhloé Kardashian اپنی جِلد کوآلودگی سے محفوظ رکھنے کیلئے کلے ماسک لگاتی ہیں تاکہ ان کی جِلد جواںرہے۔ اوشین8اور نائٹ ایٹ دا میوزیم کی اداکارہ مِنڈے کیلنگ انڈین مٹی کے ساتھ سیب کا سرکہ ملا کر چہرے پر لگاتی ہیں۔ کینیڈین اداکار ہ و ماڈل شائے مچل ، کینڈل جینر اور میڈونا بھی کلے ماسک کے استعمال کا اعتراف کر چکی ہیں۔
بلیک ہیڈز کیلئے
چہرے کو بد نما بنا نےمیں بلیک ہیڈز اہم کردار ادر کرتے ہیں۔ دراصل یہ چہرے کے کھلے مسا موں میں آئل یا گندگی جم جانے کے باعث بنتے ہیں۔ جِلد سے نکلنے والا آئل بلیک ہیڈز بھی اس کی وجہ بنتا ہے ۔ اس کے علاوہ جِلد کے مردہ خلیات کی وجہ سے بھی بلیک ہیڈز نمودار ہوتے ہیں۔ اکثرخواتین بلیک ہیڈز کے خاتمے کے لیے چہرے کی اسکربنگ کرتی ہیں جو درست نہیں۔ ا س سے یہ اور بھی زیادہ خراب ہوجاتے ہیں۔اس کےحل کیلئے ملتانی مٹی میں ایسے قدرتی معدنیات پائے جاتے ہیں جن کی وجہ سے جلد میں موجود مالیکیول گیلے ہو کر الیکٹرک چارج کا کام انجام دیتے ہیں۔جس کی وجہ سے چہرے پر موجود بلیک ہیڈز کا خاتمہ ہوتا ہے ساتھ ہی یہ خون کی رفتار کو بہتر بنانے کا سبب بھی بنتے ہیں۔ مجموعی طور پر یہ چہرے کی اسکن ٹون کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے بھی مفید ثابت ہوتے ہیں۔ مٹی کا یہ ماسک پانی یا سیب کے سرکے کے ساتھ ملاکر لگایا جاتا ہے۔ آپ کی جِلد اگر خشک یا حساس ہے تو پتلا ماسک لگائیں۔ ماسک لگا کر آپ محسوس کریں گی کہ آپ کے چہرے کی جِلد سخت ہو گئی ہے۔ اسے مکمل طور پر خشک ہونے کے بعد صاف کرنے سے مطلوبہ نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ ماسک صاف کرنے کے بعد چہرے پر کوئی اچھا موائسچرائزر لگائیں۔ اس ماسک سے کچھ خواتین کو خارش یا الرجی کی شکایت ہوسکتی ہے۔ ایسا محسوس ہوتو پانی سے فوراََدھولیں ۔
لیموں کے ساتھ
ملتانی مٹی کاماسک نہ صرف جِلد سے دانے اور کیل مہاسوںہی ختم نہیں کرتا بلکہ اس کےباقاعدہ استعمال سے ایکنی اوردانوں کے نشانات اور دھبےبھی کم ہونے میں مدد ملتی ہے، جس سے آپ کی جِلد صاف شفاف ہوجاتی ہے۔ لیموں اور ملتانی مٹی کی فوائد کے باعث جِلد زیادہ مقدار میں آئل نکلنا بند ہوجاتا ہے اور دانے یاپمپلز بھی خشک ہوکر جِلد کی سطح کو ہموار کرتے ہیں۔کھانے کے 2چمچ ملتانی مٹی،چائے کا 1چمچ روز واٹر اور4سے5قطرے لیموں کا رس ملا کرگاڑھا پیسٹ تیار کرلیں اور اس ماسک کوچہرے پر لگاکر خشک ہونے کیلئے چھوڑ دیں۔ خیال رہے کہ ماسک بہت زیادہ گاڑھا نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی بہت پتلا کہ وہ چہرے سے بہتا رہے۔
نیم کے ساتھ
ملتانی مٹی بہترین ماسکس میں سے یہ ایک ہے۔ یہ اسکن انفیکشن جیسے ایکنے وپمپلز اور دانوں وغیرہ کا سدباب کرنے میں اہم کردارادا کرتا اور جِلد سے نشانات کوصاف کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ آئلی جِلد کی مالک خواتین کیلئے خاص طور پر مؤثر ماسک ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ یہ جِلدپر نمودار ہونے والے آئل میں کمی لاتا ہے۔ کھانے کے 2چمچ ملتانی مٹی،1چائے کاچمچ نیم کاپاؤڈر،1چائے کاچمچ عرق گلاب اور3سے4قطرے لیموں کارس ملاکر ماسک تیار کرلیں اور اسے چہرے پر لگا کر خشک ہونے کے لئے چھوڑدیں۔خشک ہونے پر چہرہ پانی سے دھولیں۔
صندل کے ساتھ
آپ کی جِلدکیلئے یہ ماسک بہت زبردست ہے۔ اگر آپ کی جِلد پر بہت زیادہ ایکنے ہونےکی وجہ سے آپ کی رنگت ماند پرگئی ہے تو آپ کو اس ماسک کااستعمال ضرور کرناچاہئے ۔ یہ ماسک دانوں کی وجہ سے جِلد پر ہونے والی سوجن اور سرخی کو بھی کم کرنے میں بہت اہم کردارادا کرتا ہے۔ 2کھانے کے چمچ ملتانی مٹی، 2کھانے کے چمچ صندل پاؤڈر، 1کھانے کاچمچ بیسن اور عرق گلاب حسب ضرورت شامل کرکے اس ماسک کو تیار کرکے چہرے پر لگائیں۔آپ خود فرق محسوس کریں گی۔