سانحہ ساہیوال کے متاثرین کے لواحقین کواسلام آباد بلانے کےلئے سینیٹ قائمہ کمیٹی کا خط،جلیل اور احتشام کی پارلیمنٹ ہاوس آمد کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔
خلیل کے اہلخانہ اور ذیشان کی والدہ اور بھائی کو اسلام آبادبلانے کے لئے لکھا گیا خط جیو نیوز نے حاصل کرلیا ہے جو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے آئی جی پنجاب اور محکمہ داخلہ پنجاب کو لکھا تھا۔
خلیل کے اہلخانہ اور ذیشان کی والدہ اور بھائی کو جب پارلیمنٹ ہاوس بلڈنگ میں لایا گیا تو اس وقت رحمان ملک کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس جاری تھا۔
سوال یہ ہے کہ سانحہ ساہیوال کے متاثرین کے لواحقین کو جب قائمہ کمیٹی نے بلایا تھا تو پولیس نے ان سے صدر عارف علوی اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کا جھوٹ کیوں بولا؟
رحمان ملک نے لواحقین کی پارلیمنٹ ہاوس میں موجودگی اور اجلاس کے باوجود ان سے ملاقات کیوں نہیں کی؟
گزشتہ روز خلیل کے بھائی جلیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ صدر صاحب نے ہمیں اسلام آباد بلایا اور خود کراچی چلے گئے،ہمیں حکومت نے مایوس کیا ہے۔
آج صبح ترجمان ایوان صدر اور ترجمان چیئرمین سینیٹ نے اپنے بیانات میں کہا کہ سانحہ ساہیوال کی فیملی کو ملاقات کےلئے نہیں بلایا گیا تھا۔
پولیس نے اس حوالے سے موقف اختیار کیا تھاکہ وہ سانحہ ساہیوال کے متاثرہ خاندانوں کو قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے طلب کرنے پر اسلام آباد لے کر گئے تھے۔
رحمان ملک نے میڈیا سے گفتگو میں پولیس کے موقف کو مستر دکردیا تھا اور کہا تھاکہ لواحقین کو لانے کا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا ، آئندہ ہفتے انہیں بلائیں گے۔