کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی اے سی کے عہدے کا سیاست زدہ ہونا حکومت کی ناکامی ہے، سانحہ ساہیوال کے مقتول خلیل کے بھائی جلیل نے کہا کہ قتل کرنے والے تفتیش کرنے لگ جائیں تو انصاف کیسے ملے گا، یہ ہمیں ذہنی طور پر ٹارچر کررہے ہیں،سانحہ ساہیوال کے مقتول ذیشان کے بھائی احتشام نے کہا کہ ہمارا ہنستا بستا گھر اجارڑ دیاگیا اور اب دہشتگردی کا لیبل لگارہے ہیں،سینئر صحافی حسنات ملک نے کہا کہ ایڈہاک بنیادوں کے بجائے عدالتی نظام کو بہتر کیا جارہا ہے۔پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بہت زیادہ سیاست زدہ ہوگئی ہے، پی اے سی ہمیشہ غیرجانبدار رہی ہے جہاں اپوزیشن کو اس کا کردار دیا گیا ہے، میرے دور میں پی اے سی میں حکومت اور اپوزیشن ارکان مل کر آڈٹ پیراز کو حل کیا جاتا تھا، چیئرمین پی اے سی کے عہدے کا سیاست زدہ ہونا حکومت کی ناکامی ہے، حکومت کو سمجھایا کہ چیئرمین پی اے سی کے پاس اختیارات نہیں ہوتے جبکہ کمیٹی میں حکومتی ارکان کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے کہوں گا پی اے سی کو سیاست سے ہٹا کر میرٹ پر لائیں، ن لیگ نے سردار ایاز صادق کا نام کاٹ کر خواجہ سعد رفیق کا نام دیا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ پی اے سی کی رکنیت کیلئے خواجہ سعد رفیق کا نام پروڈکشن آرڈر کی وجہ سے دیاجارہا ہے، پیپلز پارٹی کی پہلے دن سے کشیدگی کم کر کے ماحول بہتر کرنے کی کوشش رہی ہے، پیپلز پارٹی کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی دینے کی پیشکش کی گئی جو ہم نے مسترد کردی۔سانحہ ساہیوال کے مقتول خلیل کے بھائی جلیل نے کہا کہ جس بچے کے سامنے اس کے ماں، باپ اور بہن کو شہید کردیا گیا ہو ان پر کیسی قیامت نہ بیتی ہوگی،بچے بار بار کہتے ہیں پاپا، ماما اور آپی کہاں ہیں انہیں لاکر دو، بچے نے پہلے دن جو بیان دیا آج بھی اسی پر قائم ہے۔