کراچی (ٹی وی رپورٹ) عمران خان کی علیم خان کے حوالے سے رائے کو کچھ لوگ ایک غلط فیصلہ تو کچھ غلط قائدانہ صلاحیت سے تعبیر کررہے ہیں جبکہ رانا ثنا اللہ اور سعد رفیق حکومتی شخصیات کی گرفتاری کا شبہ چند روز قبل ہی ظاہر کرچکے تھے اور اس کو بیلنس کرنے کے لئے حکومتی رہنماؤں کی گرفتاری سے تعبیر کیا گیا تھا جبکہ اب خبر یہ بھی ہے کہ آمدن سے زائد اثاثے کیس میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف بھی کارروائی ہوسکتی ہے ان خیالات کا اظہار جیو پروگرام’’ آپس کی بات‘‘ کا آغاز کرتے ہوئے میزبان منیب فاروق نے اپنی گفتگو میں کیا ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہوا تو پھر سوچنے کی بات ہے پنجاب حکومت میں کمرے بند کرکے کون کون دھمال ڈال رہا ہوگا ۔ کیا وجہ ہے نیب کی کوئی بھی کارروائی ہو چاہے اپوزیشن کے خلاف یا پھر یہ جو ہوئی ہے پہلی مرتبہ حکومت کے خلاف وہ متنازع کیوں ہوجاتی ہے ۔نیب کے مستقبل کے ارادوں کا علم شیخ رشید اور رانا ثنا اللہ کو کیسے ہوجاتا ہے ۔ن لیگ کے رہنما رانا ثنااللہ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کو بھی گرفتار کیا جانا چاہئے،پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے کہا کہ ق لیگ کو خوش نہیں ہو نا چاہئے ،رہنما تحریک انصاف ولید اقبال نےکہا کہ نیب ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے جو اپنے فیصلے خود کرتا ہے تاہم انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ علیم خان نے اپنی گرفتاری کے ساتھ ہی استعفیٰ دیدیا جو ایک قابل تعریف اقدام ہے تاہم کوئی اس کی تعریف نہیں کررہا ہے ۔ رہنما ن لیگ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ پانچ ماہ سے سمجھارہے ہیں کہ نیب قوانین میں جو گرفتاری کا قانون ہے کہ کس کو گرفتار کرنا ہے کس کو نہیں کرنا اس کو Defineکرنے کی ضرورت ہے مگر یہ حاکم جو ہے وہ محکوم ہیں وہ بات سمجھ نہیں پارہے ہیں۔