• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں انسانی حقوق کا حقیقی مفہوم عاصمہ جہانگیر نے متعارف کرایا، مقررین

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) انسانی حقوق کی تنظیموں ‘ وکلا برادری کے رہنماؤں اور دانشوروں نے انسانی حقوق کی جدوجہد میں صف اول کا کردار ادا کرنے والی عاصمہ جہانگیر کو زبردست خراج پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کا حقیقی مفہوم عاصمہ جہانگیر نے متعارف کرایا‘ جب بھی چیف جسٹس ڈیمز کے متعلق بیان دیتے تھے تو پھر یقین ہوتا تھا کہ سچ میں عاصمہ جہانگیر ہمارے درمیان نہیں رہیں۔ ایچ آر سی پی نےکراچی کی سڑکوں پر دن دہاڑے قتل ہونے والے ارشاد رانجھانی کے قاتلوں کی گرفتاری اور واقعہ کی اعلیٰ سطح کی عدالتی جانچ سمیت جبری گمشدہ افراد کی بازیابی اوررمشا وسان کے قا تلو ں کو سزا سمیت خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ کے لیے صوبے کے تمام پولیس اسٹیشنز پر خاتون پولیس افسر اور اہلکار کی تقرری کا مطالبہ کیا ہے۔ ہیومین رائٹس کمیشن آف پا کستا ن کی جانب سے عاصمہ جہانگیر کی پہلی برسی کے موقع پر حیدر آباد پریس میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور معرو ف قانون دان یوسف لغاری نے کہا کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے بنائے گئے ادارے اپنا کام درست سمت میں نہ کریں تو ایسے میں انارکی اور انتشار جنم لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر قانون اور انصاف کی دیوی ہیں جس کا ایک طاقتور کردار ہے۔ عرفانہ ملاح نے کہا کہ عاصمہ ایک بے خوف آواز کی علامت تھیں۔ دانشور امر سندھو نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی بات ہو اور عاصمہ جہانگیر کا ذکر نہ ہو تو ایسا ہوہی نہیں سکتا‘ کیونکہ عاصمہ نے ہی پاکستان کے اندر انسانی حقوق کا مطلب متعارف کرایا اور ہر وقت مظلوم طبقات کے لیے جنگ جاری رکھی۔ اس موقع پر تاج مری‘ ملک عنایت‘ مشتاق میرانی‘ عطیہ داؤد‘ مہیش کمار‘ صنم چانڈیو اور دیگر مقررین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عاصمہ نے آمروں سے ٹکر لی‘ جیلوں کی سختیاں برداشت کیں مگر اصولوں پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ اس موقع پر عاصمہ جہانگیر کے پورٹریٹ کے سامنے شمع روشن کرکے ان کو خراج عقیدت پیش کیاگیا۔ تقریب کے آخر میں ایچ آر سی پی سندھ کے کوآرڈنیٹر کامریڈ امداد چانڈیو نے قرار دادیں پیش کیں کہ انسانی حقوق‘ جمہوریت اور اظہار رائے کی آزادی کی جدوجہد کو جاری رکھا جائے گا۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ کراچی کی سڑکوں پر دن دہاڑے قتل ہونے والے ارشاد رانجھانی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور واقعے کی اعلیٰ سطح کی عدالتی جانچ کرائی جائے او ر قاتل کو بچانے کے ہتھکنڈے بند کیے جائیں۔ ایچ آر سی پی کی قراردادمیں جبری گمشدگیوں اور میڈیا کی آزادی سے متعلق بھی مطالبات کئے گئے،رمشا وسان کے قاتلوں کو سزا دی جائے‘ ساتھ ہی ساتھ عورتوں اور لڑکیوں کے تحفظ کے لیے صوبے کے تمام پولیس اسٹیشنز پر خاتون پولیس افسر اور اہلکار مقرر کی جائیں۔
تازہ ترین