سکھر(بیورو رپورٹ)سکھر شہر میں صفائی ستھرائی کا نظام بحال نہ ہوسکا، شہر کے اکثریتی علاقوں میں گندگی کے ڈھیر اور سیوریج کے پانی کی موجودگی کے باعث عوام مشکلات سے دوچار ہیںجس کی وجہ سے کاروبار زندگی متاثر ہو رہا ہے۔گندگی کے ڈھیر وں سے اٹھنے والے تعفن کے باعث علاقہ مکین بھی پریشانی میں مبتلا ہیں، نساسک کی جانب سے جو کچرا کنڈیاں شہر کے مختلف علاقوں میں رکھی گئی ہیں وہ بھر جانے کے باوجود کئی کئی روز تک ان سے کچرا اٹھایا نہیں جاتا، مچھروں، مکھیوں کی افزائش میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے ،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے چند ماہ قبل صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال پر محکمہ نساسک کے افسران کی سرزنش کرتے ہوئے انہیں متنبہ کیا تھا کہ پندرہ روز میں صفائی ستھرائی کا نظام بحال کریں بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی ہوگی، لیکن حیرت انگیز طور پر قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کے احکامات بھی غیر موثر ثابت ہوئے۔جمعیت علماء پاکستان کے صوبائی صدر مفتی محمد ابراہیم قادری نے شہری علاقوں میں صفائی ستھرائی کی خراب صورتحال ، سیوریج کے پانی کی سڑکوں، گلی محلوں اور کاروباری مراکز میں موجودگی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن محکمہ نساسک اپنی کارکردگی کو تاحال بہتر نہیں بنا سکا، جب سے صفائی، ستھرائی، نکاسی آب اور فراہمی آب کی ذمہ داریاں میونسپل کارپوریشن سے لے کر محکمہ نساسک کے حوالے کی گئی ہیں۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر محکمہ نساسک کی ناقص کارکردگی کا نوٹس لیا جائے۔