• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مالدیپ کا شمار دنیا کے بہترین سیاحتی مقامات میں ہوتا ہے، جہاں دنیا بھر سے لاکھوں سیاح ہر سال سیر و تفریح کے لیے جاتے ہیں۔ اب یہ ملک مہمان نوازی کو ایک نئی سطح پر لے جانے کا منصوبہ رکھتا ہے بلکہ یہ کہاجائے تو زیادہ بہتر ہوگا کہ دراصل مہمان نوازی کو بلند سطح پر لے جانے کا مالدیپ کا منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔مالدیپ میں ایک ایسے ہوٹل کا افتتاح ہوچکا ہے، جو حقیقتاً سمندر کے اندر ہوگا۔ ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اس دو منزلہ وِلا ہوٹل کی ایک منزل (تقریباً 16فٹ)سمندر کے پانی کے اندر ہوگی،جبکہ بالائی منزل سطح زمین سے اوپر ہوگی۔

یہ ہوٹل مالدیپ کے خوبصورت جزیرے رنگالی کونراڈ میں تعمیر کیا گیا ہے۔ مالدیپ میں کئی جزیرے ہیں، جن میں سے ایک جزیرہ رنگالی کونراڈ بھی ہے۔ یہ جزیرہ سمندر کے پانی اور ساحل کے درمیان فطرت کا ایک حسین نظارہ پیش کرتا ہے۔ تاہم، یہ جزیرہ اپنی جدت پسندی کے باعث، دیگر جزیروں کے مقابلے میں سیاحوں کو اپنی طرف زیادہ متوجہ کرنے میں کامیاب رہتا ہے۔ یہ پہلی دفعہ نہیں ہے کہ یہاں سمندر کے پانی میں کوئی عمارت تعمیر کی جارہی ہے۔ اس سے پہلے 2005ء میں اس جزیرہ پر ایک ایسا ریسٹورنٹ تعمیر کیا گیا تھا، جس کی ایک دیوار سمندر میں تعمیر کی گئی تھی۔ یہاں کھانے اور سمندر سے لطف اندوز ہونے کے لیے آنے والے سیاح، شفاف دیوار سے سمندر کے پانی اور سمندری حیات کو براہِ راست دیکھ سکتے ہیں۔ ذرا تصور کریں، اس ریسٹورنٹ میں رات کے وقت کھانا کھانے والے سیاحوں کو سمندر کے کیا کیا مناظر دیکھنے کو ملتے ہوں گے؟ اسکوبا ڈائیونگ، اس جزیرہ کی ایک اور اہم اٹریکشن ہے۔

تاہم، اب جزیرہ پر، ریسٹورنٹ سے آگے جاتے ہوئے، یہاں سمندر میں زیرِ آب ہوٹل تعمیر کیا گیاہے۔ اگر تو آپ نے بچپن میں کبھی سمندر کے اندر رہنے یا سونے کا خواب دیکھا ہے تو یہ آپ کے لیے ایک اچھی خبر ہے کیونکہ اب اس خواب کو تعبیر دینا ممکن ہوگیا ہے۔ یہاں دنیا میں پہلی مرتبہ، ایک مکمل ڈوبی ہوئی رہائش گاہ یا وِلا کھل چکاہے۔

جزائر پر مشتمل اس ملک کو پہلے ہی بحری زندگی اور مونگوں کی چٹانوں کے حوالے سے دنیا بھر کے سیاحوں میں جانا جاتا ہے۔ ویسے تو مالدیپ کے دیگر ریزورٹس میں بھی زیرآب بیڈرومز کی سہولت موجود ہے مگر وہ ایکوریم جیسے لگتے ہیں، یعنی صرف ایک طرف کی دیوار سے سمندر کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔ تاہم کونراڈ ریزورٹ کا زیرآب وِلا بالکل مختلف ہے، جو چاروں اطراف سے سمندر کی تہہ میں 16.4فٹ گہرائی میں واقع ہے۔

یہ وِلا ، جزیرہ رنگالی کونراڈ کے Alifu Dhaalu Atoll (مالدیپ کے 26مونگوں کی چٹانوں میں سے ایک) میں واقع ہے اور اس مقام کو وہیل شارک کو دیکھنے کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے۔

اس وِلا کے2لیول (ایک سمندر سے باہر اور دوسرا تہہ میں) میں ایک ہی وقت میں 9 مہمان قیام کرسکتے ہیں، جبکہ اس میں ایک پاؤڈر روم، جم، کچن، لیونگ روم، کھانے کا حصہ، 2 سونے کے کمرے، 2 باتھ روم( جن میں سے ایک سے سمندر کا نظارہ کیا جاسکے گا)، ملازم کا کوارٹر اور سیکیورٹی کوارٹر موجود ہوں گے۔

اس ریزورٹ کے آرکیٹیکٹ احمد سلیم کہتے ہیں، ’عالمی درجہ حرارت میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے اور ایسے میں مالدیپ کے لیے ضروری ہے کہ وہ سیاحوں کو اپنی طرف کھینچنے کے لیےآؤٹ آف باکس تصورات کو عملی جامہ پہنائے۔ یہ وِلا، اسی تصور کا نتیجہ ہے۔ اس کی نچلی منزل چاروں اطراف اور اوپر سے سمندر کے پانی کے اندر ہے۔ مطلب آپ اپنی آنکھوں سے براہِ راست ہر طرف سمندر کے پانی کو دیکھ سکتے ہیں۔ یہ حصہ ، ان لوگوں کے لیے ہے، جو سمندر کے پانی اور سمندری حیات کو پسند کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ جب ان کی آنکھ کھلے تو یہ سب ان کے سامنے ہوں۔ تاہم، جو ایسا نہیں چاہتے، ان کے لیے اس وِلا کی بالائی منزل پر دو بیڈ روم بنائے گئے ہیں‘۔ اس وِلا ہوٹل کا ڈیزائن ایم جے مرفی لمیٹڈ نامی فرم نےتیار کیا ہے۔ ’ہرچند کہ دنیا میں کئی زیرسمندر تعمیرات کی گئی ہیں، تاہم وہ سب ایکویریم طرز کی ہیں، یہ پہلی زیرسمندر عمارت ہے، جہاں سے سمندر کا 180ڈگری نظارہ کیا جاسکتا ہے‘۔ ایم جی مرفی کے اہلکار کا کہنا ہے۔

دبئی میں بھی زیرآب وِلا کے منصوبے کو2016ء میں متعارف کرایا گیا تھا مگر ابھی وہ لوگوں کے لیے دستیاب نہیں ہے۔

ریزورٹ آرکیٹیکٹ احمد سلیم کہتے ہیں کہ ’ایک بار پھر ہم نے جدت، ٹیکنالوجی اور آرکیٹیکچر کے میدان میں باقی سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہم کوشش کررہے ہیں کہ یہاں سیاحوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائیں، اور انھیں یہ محسوس نہ ہو کہ کسی چیز کی کمی رہ گئی ہے، اس ہوٹل میں جو کوئی بھی رہائش اختیار کرنا چاہے گا، اسے ایک رات قیام کے 50ہزار ڈالر ادا کرنا پڑیں گے‘۔

تازہ ترین