بہاولپور(نمائندہ جنگ)بہاولپور میں اسلامیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی جانب سے صوبائی وزیر سے ملاقات سے انکار کے بعد صوبائی وزیر اقبال چنڑ بلبلا اٹھے ، وائس چانسلر کے کمرے میں زبردستی گھسنے کی کوشش پر سیکورٹی گارڈز نے صوبائی وزیر کو دھکے دے کر باہر نکال دیا، اس دوران وائس چانسلر قیصر مشتاق نے پولیس کو طلب کرلیا جبکہ صوبائی وزیر سے بدتمیزی کا سن کرسیکڑوں لیگی کارکن بھی یونیورسٹی پہنچ گئے ، پولیس اور باوثوق ذرائع سے معلوم ہواہے کہ صوبائی وزیر ملک اقبال چنڑ 2 روز سے وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی قیصر مشتاق سے ملاقات کاوقت مانگ رہے تھے جس پر گزشتہ روز وائس چانسلر نے ملک اقبال چنڑ کو 3 بجے کا ملاقات کاٹائم دیا،صوبائی وزیر اسلامیہ یونیورسٹی پہنچ کر دوگھنٹے ملاقات کاانتظار کرتے رہے،بعد میں عملے نے صوبائی وزیر کوبتایاکہ وائس چانسلر جاچکے ہیں ملاقات نہیں ہوسکتی،جس پر مبینہ طورپر صوبائی وزیر نے زبردستی وائس چانسلر کے کمرے میں داخل ہونے کی کوشش کی تو وہاں موجود سیکورٹی گارڈ ز نے مبینہ طورپر ان کودھکے دئیے اوران کے ساتھ بدتمیزی کی، اس حوالے سے اسلامیہ یونیورسٹی کے پی آر او شہزاد احمد نے بتایا کہ صوبائی وزیر بغیر شیڈول کے آئے تھے ،وی سی مصروف تھے اس لئے ملاقات نہیں ہو سکی جس کا انہوں نے برا منایا اور واپس چلے گئے، اطلاع پر ڈویژنل اورڈسٹرکٹ انتظامی افسران بھی اسلامیہ یونیورسٹی آگئے جبکہ پولیس نے یونیورسٹی کومکمل طورپر بند کردیا اور کسی کابھی داخلہ ممنوع کردیا، باوثوق ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ اورڈویژنل انتظامیہ اور پولیس افسران صوبائی وزیر ملک اقبال اوروائس چانسلر اسلا میہ یونیورسٹی کے دوران معاملہ رفع دفع کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔