• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زہر خورانی سے جاں بحق پانچوں بچوں کی نماز جنازہ ادا

کراچی میں گزشتہ روز مبینہ زہر خورانی سے جاں بحق ہونے والے پانچوں بچوں کی نماز جنازہ پشین میں ادا کر دی گئی۔

پشین کے خانو زئی اسٹیڈیم میں ادا کی جانے والی نماز جنازہ میں مقامی آبادی، معتبرین اور متاثرہ خاندان کے افراد شریک تھے۔

کراچی میں مبینہ طور پر مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہونے والے 5 بچوں کی پھوپھی بھی دوران علاج دم توڑ گئیں، جس کے بعد سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 6 ہوگئی۔

صوبائی وزیر زمرک اچکزئی نے واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، بیوی کا علاج کرانے کے لیے آنے والا فیصل کاکڑ کراچی کے وفاقی گیسٹ ہاؤس میں ٹھہرا تھا۔

اعلیٰ حکام کو تحقیقاتی رپورٹ کا انتظار، ریسٹورنٹ اور گیسٹ ہاؤس کا کمرہ سیل کر دیا گیا ہے، جبکہ ریسٹورنٹ کے زیر حراست ملازمین سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

کراچی میں کوئٹہ سے آنے والے 5 بچوں کے مبینہ زہر خورانی کے باعث انتقال کے بعد رات گئے ان بچوں کی پھوپی بھی اسپتال میں انتقال کر گئیں۔

بلوچستان کے شہر کوئٹہ سے آنے والے خاندان کے 5معصوم بچے گزشتہ روز مبینہ طور پر زہریلا کھانا کھانے سے جاں بحق ہوگئے تھے، بچوں کی پھوپھی کا انتقال گزشتہ رات دوران علاج ہو گیا تھا۔

یہ خاندان سرکاری گیسٹ ہاؤس قصر ناز میں ٹھہرا ہوا تھا، انہوں نے صدر کراچی کے ایک ریسٹورنٹ سے کھانا منگا کر کھایا تھا جس کے بعد طبیعت خراب ہونے پر ان پانچوں بچوں، ان کی والدہ اور پھوپھی کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

بچے اسپتال پہنچنے سے قبل ہی انتقال کرگئے، جبکہ ان کی والدہ کو طبی امداد دے کر اسپتال سے فارغ کر دیا گیا تھا۔

بچوں کی پھوپھی کی حالت تشویش ناک تھی اور وہ آئی سی یومیں داخل تھیں،انہیں بعد میں وینٹی لیٹر پر شفٹ کیا گیا تھا،جو رات گئے انتقال کر گئیں۔

پانچوں بچوں کی میتیں گزشتہ شب ان کے آبائی علاقے پشین روانہ کر دی گئی تھیں جبکہ ان کی پھوپھی کی میت آج روانہ کی جائے گی۔

پانچوں بچوں کےجاں بحق ہونے کے واقعے کے بعد گزشتہ روز سندھ فوڈ اتھارٹی اور پولیس نے مذکورہ ریسٹورنٹ پر چھاپہ مار کر وہاں سے مختلف چیزیں اپنی تحویل میں لی تھیں کئی افراد کو حراست میں لیا تھا جبکہ ریسٹورنٹ اور گیسٹ ہاؤس کے کمرے کو سیل کر دیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق گیسٹ ہاؤس کےکمرے سے لیے گئے شواہد، ریسٹورنٹ سے حاصل کیے گئے 7 مختلف کھانوں کے سیمپل جانچ کےلیےبھیج دیے گئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کیمیکل ایگزمن کے لیے جامعہ کراچی کے ایچ ای جے ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی خدمات لی گئی ہیں، جبکہ سندھ فوڈ اتھارٹی بھی لیے گئے سیمپلز کی جانچ کر رہی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان 6افراد کی موت کی وجہ پوسٹم مارٹم کی حتمی رپورٹ آنے کےبعد واضح ہوسکے گی۔

پولیس نے بتایا ہے کہ واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا جا سکا ہے، بچوں کے والدتدفین کے بعد واپس کراچی آئیں گے تو ان کی مشاورت سے مقدمہ درج کریں گے،جبکہ فیومیگیشن سے متعلق کیمیکل جانچ کی رپورٹ آنے کے بعد ہی واضح ہو سکے گا۔

اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی ساؤتھ کی سربراہی میں تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔

تازہ ترین