• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

سکھر: این آئی سی وی ڈی میں الیکٹروفزیالوجی کا افتتاح

قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم قمر نے کہا ہے کہ نواز شریف سمیت امریکااور لندن سے آنے والوں کو بھی دل کی ہر بیماری کے علاج کی سہولیات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

قومی ادارہ برائے امراض قلب سکھر میں الیکٹروفزیالوجی اور دوسری کیتھ لیب کا افتتاح کردیا، جس کے نتیجے میں شمالی سندھ، جنوبی پنجاب اور پورے بلوچستان کے مریضوں کو فائدہ ہوگا۔

ادارہ برائے امراض قلب سکھر میں ایک سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر ندیم قمرکا کہنا ہے کہ این آئی سی وی ڈی سکھر میں ایک سال کے دوان 12 سو انجیو پلاسٹی اور دو سو ایک بائی پاس آپریشن کیے گئے۔

انہوں نے اس موقع پر این آئی سی وی ڈی سکھر کا ایک سال مکمل ہونے کی خوشی میں کیک کاٹا، اسپتال کے مختلف شعبوں اور وارڈز کا دورہ کیا اور ڈاکٹروں سمیت مریضوں سے ان کے مسائل معلوم کیے۔

صحافیوں سے بات چیت کے دوران ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے سپریم کورٹ میں اسپتال کو اپنے زیر انتظام رکھنے کے لیے ریویو پٹیشن دائر کردی ہے امید ہے یہ اسپتال صوبائی انتظامیہ ہی کے پاس رہے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی سکھر اب ایک ایسا اسپتال بن چکا ہے جہاں نہ صرف سابق وزیر اعظم نواز شریف بلکہ امریکہ اور لندن سے آنے والے مریضوں کا بھی مفت علاج ان کے اپنے ممالک کے معیار کے مطابق کیا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر ندیم قمرکا کہنا تھاکہ الیکٹرو فزیالوجی لیب اور دوسری کیتھ لیب نے کام شروع کردیا ہے، جس کا اسپتال آنے والے مریضوں کو فائدہ ہوگا، اس کے نتیجے میں مریضوں کا بڑھتا ہوا رش کم ہوگا، اسپتال میں بچوں کے وارڈز نے کام شروع کردیا ہے اور جلد بچوں کے دل کی سرجریز بھی شروع کردیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ندیم قمر کا کہنا تھا کہ یہ دل کی بیماریوں کے اچھے اسپتالوں میں سے ایک ہے، یہاں ایک سال کے دوران او پی ڈی میں 56 ہزار، شعبہ حادثات میں 58 ہزار مریضوں کا علاج کیا گیا جبکہ بچوں کی او پی ڈی میں ایک سال کے دوران نو ہزار مریض بچے لائے گئے۔

پروفیسر ندیم قمر نے مزید بتایا کہ انہوں نے گزشتہ چھ مہینے سے دل کے امراض سے بچاؤ کا ایک پروگرام شروع کر دیا ہے اس پروگرام کو ملک کے ایک معروف ماہر امراض قلب چلا رہے ہیں، اس پروگرام کی کامیابی کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں، ڈاکٹروں اور میڈیا کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ دل کے امراض سے بچاؤ کے لیے عوامی آگاہی کی ضرورت ہے جو میڈیا کی مدد کے بغیر ناممکن ہے۔

پروفیسر ندیم قمر نے بتایا کہ جلد ہی پورے سندھ میں کراچی کی طرز پر چیسٹ پین یونٹس کا جال بچھا دیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے آٹھ چیسٹ پین یونٹس میں گزشتہ ایک سال کے دوران پانچ ہزار ہارٹ اٹیک کے مریضوں کی جان بچائی جو کہ پوری دنیا میں ایک انوکھا کارنامہ ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین