برطانوی وزیرِاعظم سر کیئر اسٹارمر نے آج اسکاٹ لینڈ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات کی، جس میں عالمی اور علاقائی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں غزہ کی سنگین انسانی صورتِ حال، یوکرین میں جاری جنگ، اور برطانیہ-امریکہ اقتصادی شراکت داری کو وسعت دینے پر زور دیا گیا۔
بات چیت کی شروعات سلگتے ہوئے عالمی مسئلہ غزہ میں جاری المناک واقعات سے ہوا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ خطے میں انسانی مصائب اپنی انتہائی حدوں کو چھو رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فوری اور موثر انسانی امداد کی فراہمی از حد ضروری ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بحران کے خاتمے، قحط سے بچاؤ اور طویل عرصے سے یرغمال بنائے گئے افراد کی فوری رہائی کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیرِاعظم اسٹارمر نے مشرقِ وسطیٰ میں جنگ بندی کے قیام کی کوششوں کے سلسلے میں صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہا اور اس حوالے سے دیگر یورپی رہنماؤں کے ساتھ مل کر امن کے قیام کے لیے جاری منصوبوں سے بھی انہیں آگاہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پائیدار امن کی راہ ہموار ہو سکے۔
یوکرین کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے کوششوں کو جاری رکھنا ہوگا۔ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر معاشی دباؤ بڑھانے اور فوری مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔
اقتصادی شعبے میں، دونوں رہنماؤں نے اکنامک پروسپیریٹی ڈیل کو ایک تاریخی سنگِ میل قرار دیا، جس سے برطانیہ اور امریکہ کے محنت کش طبقات کو براہِ راست فائدہ پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے باہمی اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے اور مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔ ملاقات کے اختتام پر ستمبر میں صدر ٹرمپ کے مجوزہ ریاستی دورے کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی، جس کے دونوں رہنماؤں نے منتظر ہونے کا اظہار کیا۔