• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقدمے کی منتقلی پر زرداری کے وکیل کا اعتراض دائر

کراچی کی بینکنگ کورٹ میں منی لانڈرنگ اسکینڈل کیس کے حوالے سے سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل نے مقدمے کی منتقلی کی نیب کی درخواست پر اعتراض دائر کر دیا۔

بینکنگ کورٹ کراچی میں منی لانڈرنگ اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی جس میں فریال تالپور عدالت میں پیش ہوئیں۔

حسین لوائی، عبدالغنی مجید، نمر مجید، ذوالقرنین مجید سمیت دیگرملزمان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

نیب کی مقدمے کی منتقلی کی درخواست پر آصف علی زرداری کے وکیل فاروق اثچ نائیک نے عدالت میں اعتراض دائر کر دیا۔

دورانِ سماعت آصف زرادری اور فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے مقدمےکی منتقلی کی درخواست پر دلائل مکمل کیے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی درخواست قابل سماعت نہیں، اسے مسترد کیا جائے،یہ کیس کرپشن اور کرپٹ پریکٹیسنگ کا نہیں ہے، یہ کیس عوام سے فراڈ کا بھی نہیں ہے۔

آصف زرداری کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا،مگر کیس سندھ سے کسی اور صوبے میں منتقل کیا جا رہا ہے، یہ نیب کا کیس بنتا ہی نہیں ہے۔

فاروق ایچ نائیک نے ایف آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی آر عدالت میں پڑھ کر سنائی اور کہا کہ نیب آرڈیننس کے سیکشن 16 اے کا جائزہ لینا ضروری ہے۔

اس موقع پر نیب کےپراسیکیوٹر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 2004ء کے فیصلے کے مطابق ملزمان کو شوکاز دینے کی بھی ضرورت نہیں، سپریم کورٹ نے نیب کو تحقیقات کر کے ریفرنس دائر کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی کہ اس عدالت کو کیس اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دینے کا اختیار نہیں،نیب کی مقدمہ منتقلی کی درخواست ناقابل سماعت ہے،اسے مسترد کی جائے، سپریم کورٹ نے نیب کو مزید تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ نیب نے غلط دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے مقدمہ منتقل کرنے کا حکم دیا ہے، تمام ہدایات جے آئی ٹی رپورٹ سے متعلق دی گئی ہیں۔

سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں ایف آئی اے کے مقدمے کا ذکر نہیں ، نیب کو تفتیش بڑھانے اور مزید تحقیقات کے لیے 2ماہ کا وقت دیا گیا تھا جو ختم ہو چکا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ اس عدالت کو کیس اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دینے کا اختیار نہیں، بینکنگ کورٹ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

تازہ ترین