• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سگریٹ نوشی مہلک بیماریوں کا سبب بنتی ہے

نوجوانوں میں تمباکو نوشی ایک ایسا بڑھتا ہوا رجحان ہے، جسے یہ طبقہ پہلے بطور فیشن اورپھر بطور عادت و ضرورت اپنا لیتا ہے۔ نوجوانوں کی اکثریت ہاتھ میں سگریٹ لیے آسودگی کی تلاش اور بوریت سے نجات کی خواہش میں بھٹکتی نظر آتی ہے۔ موجودہ دور میں نوجوان ہی نہیں بلکہ بڑے ہوتے بچوں کی بھی ایک بڑی تعداداس بری علت کا شکار ہوتی نظر آرہی ہے۔ تاہم، اس نشےکے ذریعےآسودگی اور بوریت سے نجات تو مل نہیں پاتی، البتہ مختلف بیماریاں لاحق ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سالانہ ایک ارب سے زائد افراد سگریٹ نوشی کرتے ہیں جبکہ ایسے افراد کی بھی بڑی تعداد موجود ہے ، جو خود تو سگریٹ نوشی نہیں کرتے مگرانھیں "Passive Smoking" کی صورت میں دوسروں کے کیے کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔ سگریٹ نوشی کن مہلک بیماریوں کا باعث بنتی ہے، آئیے جانتے ہیں ۔

پھیپھڑوں کا کینسر

پھیپھڑوں کاکینسرایک مہلک اور جان لیوا مرض ہے۔ دنیا بھر میں کینسر سے ہونے والی اموات میں ہر5میں سے ایک موت کا سبب پھیپھڑوں کا سرطان ہی ہوتا ہے۔94فیصد پھیپھڑوں کے سرطان کی بنیادی وجہ تمبا کو نوشی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق تمبا کو نوشی کرنے والے24سے36فیصد افراد میں پھیپھڑوں کے سرطان کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ نہ صرف تمباکو نوشی کرنے والے افرادبلکہ Passive Smokers(جو سگریٹ نہیں پیتے لیکن سگریٹ کے دھوئیں سے براہ راست متاثر ہوتے ہیں)، دونوں میں پھیپھڑوں کا سرطان موجود ہوسکتا ہے۔ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سگریٹ کے دھوئیں میں تقریباً4ہزار کیمیکلز موجود ہوتے ہیں، جن میں سے 250کے قریب انسانی صحت کے لئے نہایت نقصان دہ پائے گئے ہیں اور50سے زائد ایسے کیمیکلز ہیں، جو کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔ پھیپھڑوں کے کینسر کے علاوہ سگریٹ نوشی جگر،معدہ، لبلبہ اور بڑی آنت کے کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔

امراض قلب

تمباکو نوشی جسم کے ہر حصے کے لیے خطرناک ہے، خاص طور پر یہ امراض قلب کے مسائل پیدا کرنے کے امکانات کو8گنا بڑھادیتی ہے۔ سگریٹ نوشی اور امراض قلب سے متعلق امریکا میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد کے دل کی شریانیں کسی عام شخص کی نسبت 3گنا زیادہ کھل جاتی ہیں اور شریانوں میں سوراخ ہو جاتے ہیں جبکہ سگریٹ نوشی سے پرہیز کرنے والے افراد کو یہ خطرہ لاحق نہیں ہوتا۔ ایک پیکٹ (یعنی20سگریٹ) روزانہ پینے والے افراد کو تمباکو نوشی نہ کرنے والے افراد کی نسبت ہارٹ اٹیک کا خطرہ 3گنازیادہ ہوتاہے۔

ڈپریشن کا موجب

تمباکو نوشی کرنے والے افراد کا عام خیال ہے کہ اس میں موجود اجزا ذہنی سکون اور ٹینشن سے نجات کا ذریعہ ثابت ہوتے ہیں لیکن اس سلسلے میں امریکی یونیورسٹی کے زیر اہتمام طبی جریدے میں شائع کی گئی ایک تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی نفسیاتی دباؤ کم کرنے کے بجائے ذہنی تناؤ اور ڈپریشن میں اضافے کا موجب بنتی ہے ۔ تحقیقی نتائج کے حصول کے لیے12سے17سال کی عمر کے افراد کا طبی جائزہ لیا گیا۔ جائزےمیں بتایا گیا کہ22فی صد سگریٹ نوشوں میں ڈپریشن کے اثرات دوسرے افراد کی نسبت زیادہ تھے۔ زیادہ عمرکے افراد میں یہ شرح 9فی صد زیادہ ریکارڈ کی گئی۔

آکسیجن سے محرومی

سگریٹ نوشی زندگی کی اہم ترین ضرورت’آکسیجن‘ سے بھی محرومی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق سگریٹ کے دھوئیں میں موجود کاربن مونو آکسائیڈ خون میں ہیمو گلوبین کے ساتھ مل کر ایک مرکب کاربو اوکسی ہیموگلوبین بناتا ہے۔ یہ مرکب صاف ہیموگلوبین کی طرح آکسیجن جذب کرکے اسے جسم کے مختلف حصوں تک پہنچانے کا کام نہیں کرسکتا، خون میں اس کی بہتات سے جسم خصوصاً دل اور دماغ آکسیجن سے محروم ہونے لگتے ہیں۔

اندھا پن

سگریٹ نوشی آپ کی روشن زندگی میں اندھیرے لانے کا بھی سبب بن سکتی ہے۔ یہ آپ کی آنکھوں کو نقصان پہنچاتے ہوئےآپ کی بصارت کو کمزور کرنے کا بھی سبب بنتی ہے۔

اسٹروک

سگریٹ نوشی کے نقصانات سے متعلق کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والے نوجوان اسٹروک کا جلد شکار ہوتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق سگریٹ نوشی سے دماغ کو خون کی فراہمی بھی کم ہوجاتی ہے اور ہیمرج اسٹروک (Hemorrhagic Stroke)، جس میں دماغ میں موجود خون کی شریانیں پھٹ جاتی ہیں، کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔

جگر کے امراض

سگریٹ میں نکوٹین، تار، کاربن مونو آکسائیڈ اور دیگر مہلک اجزا شامل ہوتے ہیں۔ ان میں کچھ مہلک اجزا جگر میں رہ جاتے ہیں، جو اس میں خرابی پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

تازہ ترین