نیب کی تفتیشی ٹیم نے آصف زرداری اور بلاول سے پوچھنے کے لیے سوالات تیار کر لیے ہیں، نیب نے سیکیورٹی کے لیے اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کو خط بھی لکھ دیا ہے۔
گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی دس دن کے لیے عبوری ضمانت منظور کی تھی۔
نیب کی جانب سے سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے پارک لین اسٹیٹس اور جعلی بینک اکاؤنٹس کے بارے میں تفتیش کی جائے گی۔
جعلی اکاؤنٹس کیس یا کسی بھی کیس میں بلاول کی یہ نیب کے سامنے پہلی حاضری ہوگی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری سے زرداری گروپ آف کمپنیز کے 4 جعلی اکاؤنٹس سے تعلق کے بارے میں پوچھا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو نیب کی عمارت میں الگ الگ کر دیا جائے گا، دونوں سے الگ الگ ٹیمیں سوالات کریں گی، ضرورت پڑنے پر دونوں سے مشترکہ سوالات بھی کیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ تفتیشی ٹیموں میں مجموعی طور پر 16 افسران شامل ہیں،4 افسران کیسزکی نگرانی کر رہے ہیں، نیب ٹیمیں آصف زرداری اور بلاول بھٹوسے سوالات کریں گی اورانہیں ایک سوالنامہ بھی جاری کیا جائے گا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی دونوں تفتیشی ٹیموں کی نگرانی کر رہے ہیں، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے خلاف 4ریفرنسز کی تفتیشی ٹیموں کو2 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری سے 5 افسران سوال کریں گے، جبکہ آصف علی زرداری سے 11 افسران سوالات کریں گے۔
سابق صدر اور ان کے بیٹے بلاول بھٹو سے پارک لین اسٹیٹس کی طرف سے ڈیڑھ ارب روپے کا قرض فرنٹ کمپنی میسرز پارتھنن کے ذریعے نیشنل بینک اور سمٹ بینک سے لینے اور اس قرض کو 2اعشاریہ 8ارب تک ری اسٹرکچر کرانے سے متعلق بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔
آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے پارک لین اسٹیٹس میں شیئر ہولڈر ہونے کے بارے میں بھی سوالات کیے جائیں گے۔
پیپلز پارٹی نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی نیب میں پیشی کے موقع پر اپنے ارکان پارلیمنٹ اور کارکنوں کو نیب آنے کے لیےخصوصی ہدایات جاری کی تھیں۔
نیب کے سیکیورٹی انتظامات کے لیے اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کو خط لکھنے کے بعد نیب دفتر کے باہر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔