• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول بھٹو کا لانڈھی اسٹیشن پر خطاب


چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری نے پارٹی کارکنوں سے لانڈھی اسٹیشن پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان کا شکرگزار ہوں کہ آپ یہاں اتنی بڑی تعداد میں استقبال کے لئے آئے۔

بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ چار اپریل کو شہید بھٹو کا چالیسواں یوم شہادت ہے،میں امید کرتا ہوں آپ ہر سال کی طرح اس سال بھی بڑی تعداد میں گڑھی خدا بخش پہنچیں گےاورہم دنیا کو پیغام دیں گے کہ کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے۔

انہوں نے کہا چالیس سال پہلے عدالت نے بھٹو کو تختہ دار پر لٹکا دیا،بھٹو نے شہادت قبول کی لیکن آمر کے سامنے سر نہیں جھکایاشہید بھٹو نے شہادت قبول کی اور اپنے نظریہ سے یوٹرن نہیں لیا،بھٹو شہید وہ آج بھی آپ کے نظریہ سے آپ کی سوچ اور فکر سے ڈرتے ہیں۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ شہید بھٹو جب نیشنل اسمبلی میں آپ کا نام لیا جاتا ہے تو ان کے وزیر جل جاتے ہیں ان کے وزیروں کی چیخیں نکلتی ہیں،شہید بھٹو جب آپ کے نواسے کو آپ کے نام سے پکارا جاتا ہے تو ان کے وزیروں کی نیندیں اُڑ جاتی ہیں اوران سے برداشت نہیں ہوتا کہ بھٹو کا نواسہ الیکشن میں حصہ کیوں لے رہا ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس نے ہمارا راستہ روکا، پشاور میں ہمیں نکلنے نہیں دیااور لیاری میں حملہ کروایا،لیاری میں رینجرز نے کام دکھایاآج بھی ہمارا فارم پنتالیس لاپتہ ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں بھی انہوں نے کوشش کی لیکن ان سے نہیں ہوا اور بیس سال بعد ایک بھٹو اسمبلی میں پہنچ گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ مشرف کی پیداوار ہیں،ہم جانتے ہیں جو وہ الیکشن میں دھاندلی کے زریعے حاصل نہیں کرسکے وہ نیب کے زریعے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے یہ بھی کہاکہ یہ جو نیب ہے یہ مشرف کا بنایا ہوا قانون ہے،مشرف نے اپنی سلیکٹو حکومت بنانے کے لئے نیب کو استعمال کیا،وہ سمجھتے ہیں وہ ہمیں ڈرا لیں گے اور ہم ڈر جائیں گےوہ سمجھتے ہیں کہ بھٹو کا نواسہ جمہوریت کا دفاع نہیں کرے گا۔یہ کیسے ہوسکتا ہے ہم چار اپریل کو جمع ہو کر پوری دُنیا کو پیغام دیں گے کہ بھٹو اور بینظیر کے جانثار موجود ہیں۔

تازہ ترین