وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ چہرے کی نرمی اور ملائمت کم ہوتی جاتی ہے اور ایسا عموماً غیرمتوازن غذا اور جِلد کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب ہوتا ہے۔ اس ضمن میں ماہرین کا خیال ہے کہ فیشل یعنی چہرے کا مساج، حفظانِ صحت کے لیے بہت ضروری ہے،کیونکہ چہرے کی خوبصورتی برقرار رکھنے اور خوبصورتی کو بحال کرنے میں مساج اہم کردار ادا کرتا ہے۔یہ آپ کے چہرے کے اطراف جمع شدہ غیر ضروری مواد کا بھی خاتمہ کرتا ہے۔فیشل مساج کے بے شمار فوائد ہیں۔
فیشل کے فوائد
فیشل کرنے سے نہ صرف چہرے کی صفائی ہوتی ہے بلکہ تازگی بھی ملتی ہے۔اس سے چہرے پر ایک خاص چمک پیدا ہوتی ہے۔چہرے پر جُھریاں نہیں پڑتیں۔مساج کرنے سے دوران خون چہرے کی جانب بڑھتا ہے، جس سے چہرے کے عضلات مضبوط ہوتے ہیں اور جِلد کی نشوونما بہتر طور پر ہوتی ہے۔ مساج، چہرے کی خوبصورتی کو بڑھاتا اور بڑھاپے کے اثرات کو روکتا ہے۔ فیشل مساج کے ذریعے چہرے سے مہاسوں اور دیگر داغ دھبوں کو دور کرنے کے علاوہ چہرے کی سیاہ کیلوں کو بھی نکالا جاسکتاہے۔ مساج چہرے کے پٹھوں یا مسلز کو مضبوط کرتا ہے۔جِلد میں موجود گردوغبار کو باہر نکالتا اور مہاسے اور کیلوں کے نکلنے کے عمل کو روکتا ہے۔
فیشل دراصل جِلد کو نرم کرنے کا ایک سادہ سائنسی طریقہ یا ہنر ہے، جو جِلد کو تروتازہ کرنے کے ساتھ چکنائی اور پسینہ پیدا کرنے والے گلینڈز کے عمل کو بہتر کرتا ہے۔چہرے کو مناسب چکناہٹ کے ساتھ تازہ اور ٹھنڈا رکھتا ہے۔ سخت وکھردری جِلد کو نرم اور لچکدار بناتا ہے۔ جِلد کے مسائل کی ایک عمومی اور بنیادی وجہ پانی کا کم استعمال ہے ۔جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ چائے،کافی اور جوس وغیرہ پانی کا نعم البدل ہوسکتے ہیںاور جسم کے لیے پانی کی ضروری مقدار کو پورا کرتے ہیں، وہ قطعاً ًغلط ہیں کیونکہ تازہ پانی کا کم استعمال ہی جِلد کی خرابی کی بڑی وجہ ہے، جس کے بعد خرابیاں بڑھتی ہی چلی جاتی ہیں۔
فیشل کروانے کی عمر
جہاں تک فیشل کا آغاز کرنےکی صحیح عمر سے متعلق سوال ہے تو اس کے لیے عمر کا کوئی تعین نہیں ہے، تاہم فیشل مساج 25سال کی عمرکے بعد کرنا چاہیے کیونکہ اس سے پہلے جِلد پختہ نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے مساج چہرے کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ کچھ ماہربیوٹیشنز کا کہناہے کہ فیشل مساج کروانے کی عمرکم از کم 20سال ہوتی ہے مگر فیشل کے لیے چہرے کی جِلد کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔
فیشل کیسے کریں؟
عموماً خواتین فیشل کروانے پارلر جاتی ہیں لیکن اگر آپ چاہیں تو گھر پر بھی فیشل کر سکتی ہیں۔اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ فیشل چار مرحلوں پر مشتمل ہوتا ہے۔سب سے پہلے چہرے کا مساج کیا جاتا ہے ۔ اس کے بعد چہرے کو بھاپ دی جاتی ہے، پھر کلینزنگ کی جاتی ہے اور آخر میں جِلد کی مناسبت سے ماسک لگایا جاتا ہے۔ ایک ماہر بیوٹیشن کا کہنا ہے کہ فیشل مساج کا آغاز ہمیشہ کلینزنگ سے ہوتا ہے۔کلینزنگ گھر پر بھی ہوسکتی ہے لیکن بہتر ہے کہ کسی پروفیشنل سے کروائی جائے کیونکہ وہ آپ کی جِلد کو بہتر طور پر جان کر درست طریقہ اختیار کرے گی۔اس کے بعد اسکن ٹوننگ ہوتی ہے، جس میں چہرے اور گردن کے اطراف ہاتھوں کی حرکات سے خون کی گردش میں اضافہ کیا جاتا ہے۔ان حرکات سے خون کی گردش میں اضافے کے ساتھ ساتھ چہرے کی چکنائی کے خاتمے میں بھی مدد ملتی ہے،جِلد نرم ہوجاتی ہے اور چہرہ بہت حد تک تازہ دم ہوجاتا ہے۔ مساج درج بالا ترتیب سے کریں اور ہر مرحلے کو تین مرتبہ کریں۔ جب تمام مراحل مکمل ہوجائیں تو ایک راؤنڈ مکمل ہوگا۔اس طرح پانچ مرتبہ یہ عمل دہرائیں۔مساج مکمل ہونے کے بعد اگلا مرحلہ چہرے کو بھاپ دینے کا ہے۔اس مقصد کے لیے پارلرز میں تو مشینیں موجود ہوتی ہیں لیکن گھر میں بھی بھاپ لی جاسکتی ہے۔وہ اس طرح کہ ایک کُھلے برتن میں خوب گرم پانی ڈالیں اور اس کے اوپر چہرہ جھکادیں،سر کو کسی تولیے سے ڈھانپ دیں تاکہ بھاپ باہر نہ نکلے اور صرف چہرے کو لگے۔چونکہ بھاپ لینے سے مسامات کھل جاتے ہیں، اس لیے آپ دیکھیں گی کی جِلد کا تمام میل کچیل صاف ہورہا ہے۔ناک اور تھوڑی پر بلیک ہیڈزہوں تو انہیں ٹیوزر (Tweezer)کی مدد سے نکالیں،چہرہ صاف ہوجائے گا۔ اب ڈیپ کلینزنگ کریں۔ڈیپ کلینزنگ کے لیے بازار میں کئی قسم کے اسکرب بآسانی دستیاب ہیں۔اسے چہرے پر نقطوں کی شکل میں لگائیں اور چہرے پر چند قطرے پانی ڈال کر پانچ منٹ تک مساج کریں۔ آخری مرحلہ ماسک لگانے کا ہے۔اس سے نہ صرف چہرے کے کھلے مسامات بند ہوجاتے ہیں بلکہ جِلد چمکدار اور خوبصورت ہوجاتی ہے۔ماسک گھریلو طریقوں سے بھی بنائے جاسکتے ہیں۔اپنی جِلد کی مناسبت سے ماسک کا انتخاب کریں۔ماسک پورے چہرے پر لگایا جاتا ہے، ماسوائے آنکھوں اور ہونٹوں کے۔اس دوران نہ بات کریں اور نہ چہرے کو کو ئی اور حرکت دیں۔جسم کو بالکل ڈھیلا چھوڑ کر آنکھیں بند کر کے لیٹ جائیں۔ آنکھوں پر کھیرے کے ٹکڑے یا پھر نرم روئی، ٹھنڈے پانی یا عرق گلاب میں بھگو کر رکھیں۔ جب ماسک خشک ہوجائے تو اسے تھوڑی سے اوپر کی جانب کھینچ کر اُتاردیں۔یہ آپ کے چہرے کی شیپ میں نکل جائے گا۔بعض ماسک ایسے ہوتے ہیں، جنہیں اُتارنے کے لیے چہرہ دھویا جاتا ہے۔اس کے لیے ٹھنڈا پانی استعمال کریں۔آخر میں چہرے پر ٹونر لگائیں۔فیشل کا عمل مکمل ہوگیا۔