چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اٹھارہویں ترمیم اور آئین کے خلاف بیان دینے پر وزیر اعظم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ خان صاحب نے گھوٹکی میں آئین اور عوام کی توہین کی ہے ، پیپلز پارٹی کٹھ پتلی حکومت سے ڈرنے والی نہیں ہے۔
اویس مظفر ٹپی کے سوال پران کا کہنا تھا کہ گرفتاری کی خبر جھوٹی ہے، یہ خبر پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے توجہ ہٹانے کے لیے چلائی گئی ۔ یہ لوگ تماشے کرتے رہیں گے ۔ جب سے یہ حکومت آئی ہے عوام کی چیخیں ہی نکل رہی ہیں ۔ عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب چکے ہیں۔
لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اداورں کو کھڑا کیا، اسپتال پیپلزپارٹی کے دور میں بنے، محدود وسائل میں زیادہ محنت کرکے چیلنجز کا مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وفاق 162 ارب روپے دے دے تو چانڈکا میڈیکل کالج ایک سال میں عالمی معیار کا بن جائے گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم ٹیکس کلیکشن کم ہونے کا رونا رو رہے ہیں ،وہ تو کہتے تھے ان کے پاس ٹیکس کلیکشن کے لئے ماہرین کی ٹیم موجود ہے، اسد عمر کے جیسا تجربہ کار آدمی ہے ۔
چیئرمین پی پی نے مزید کہا کہ اپوزیشن جماعتوں سے رابطے ہیں ،فی الحال حکومت کیخلاف تحریک چلانےکا کوئی ارادہ نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے معاشی قتل سے کوئی محفوظ نہیں ہے، پورا پاکستان مشکل میں ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کےتحت صحت کی ذمے داری صوبے کودی گئی ہے،سندھ حکومت نےصحت کی ذمے داری اٹھائی ہے، پیپلزپارٹی پروپیگنڈا پر کم اورکام پر زیادہ یقین رکھتی ہے۔