وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات، قانون و اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضی وہاب نے اپنےبیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کو تو یونیورسٹی بنایا نہیں جاسکا اور حیدرآباد میں یونیورسٹی بنانے چلے ہیں۔
حیدرآباد یونیورسٹی کا اسلام آباد میں افتتاح سندھ کے ساتھ مذاق ہے انہوں نے سوال کیا کہ کیا عمران خان نے حیدرآباد یونیورسٹی کیلئے سندھ حکومت سے منظوری لے لی ہے؟
عمران خان وزیراعظم ہاؤس میں چھپ کر حیدرآباد یونیورسٹی کا افتتاح کیوں کررہے ہیں؟ کیا عمران خان اہلیان سندھ کے سوالوں کا سامنا کرنے سے ڈرتے ہیں ؟
بیرسٹر مرتضی وہاب نے مزید کہا کہ گھوٹکی میں عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ انہیں سندھ کی ضرورت نہیں ہے عمران خان قوم کو بتائیں کہ وزیراعظم ہاؤس میں بننے والی یونیورسٹی کا چارٹر منظور ہوگیا؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کو ملک میں سب سے زیادہ یونیورسٹیاں بنانے کا اعزاز حاصل ہے قانون سازی کے بغیر حیدرآباد میں وفاقی یونیورسٹی بنانے کی منظوری، قانون کی خلاف ورزی ہے۔
مشیر قانون کا کہنا تھا کہ چیئرمین ہیک کی عدم موجودگی میں یونیورسٹی کا ڈرافٹ بنانا بھی ایک سوالیہ نشان ہے، ان کا کہنا تھا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد یونیورسٹیز اب صوبائی سبجیکٹ ہیں، وفاق کو کسی بھی ایسے فیصلے سے گریز کرنا چاہئیے جس کی پاکستان کا آئین اور قانون اجازت نہ دیتا ہو۔