خراب غذا نہ صرف ہماری صحت کے لئے خرابی کا باعث ہے بلکہ دنیا بھر میں شرح اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد میں اضافے کا سبب بھی ہے۔
ماہرین غذائیت نے نئی تحقیقی میں ایک لرزہ خیز انکشاف کیا ہے کہ باقاعدگی سے غیر صحت مندخوراک کا استعمال سیگریٹ نوشی سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
بین الاقوامی طبی جریدے (The Lancet) میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں دنیا کے 195ممالک سے 25 سال کی عمر کے تمام افراد کی غذائی عادات کا جائزہ مختلف سروے رپورٹس کی مدد سے لیا گیا۔ تحقیق میں تقریباً 40 ممالک سے 130سائنسدانوں نے حصہ لیا۔
تحقیق کے مطابق ناقص غذا کا استعمال ہر سال ایک کروڑ دس لاکھ اموات کا سبب بنتا ہے ۔یعنی تمباکو نوشی سے بھی زیادہ اموات نقصان دہ غذا کے استعمال سے ہوتی ہیں۔
جاری کردہ تحقیق میں بتایا گیا کہ خواراک میں تازہ پھلوں اور اناج کی کمی اور نمک کی مقدار میں زیادتی صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔ سال 2017 میں بہت زیادہ نمک کا استعمال اور اناج سے دوری 30 لاکھ اموات کا سبب بنی جبکہ پھلوں کا بہت کم استعمال 20لاکھ اموات کا باعث بنا۔
محققین کے مطابق خواراک میں نمک کا زیادہ استعمال بلڈپریشر کو بڑھاتا ہے جو دیگر بیماریوں یعنی امراض قلب، ہارٹ اٹیک فالج کا سبب بنتا ہے، جبکہ پھلوں سبزیو ں اور اناج کا باقائدگی سے استعمال بہت سی بیماریو ں سے نجات دلاتا ہے۔
تحقیق کے نتائج دیکھتے ہوئے ماہرین غذائیت نے سب سے زیادہ زور اس بات پر دیاہے کہ لوگوں کو اپنی غذ امیں نمک کا استعمال کم سے کم کرنا چاہئے۔