کراچی(ٹی وی رپورٹ) سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہاسد عمر کا وزارت چھوڑنے کا فیصلہ نہ ان کا ہے نہ عمران خان انہیں ہٹانا چاہتے تھے، معیشت کی ابتری کی وجہ سے کچھ لوگوں نے عمران خان کو اسد عمر کو ہٹانے پر مجبور کیا، اسد عمر کو ہٹا کر وزیراعظم نے حکومت کی معاشی پالیسیوں کو غلط تسلیم کرلیا،اسد عمر کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر کابینہ میں مخالفت کا سامنا تھا، اسد عمر کو کم از کم دو سال کا وقت دیا جانا چاہئے تھا، وزیرخزانہ تبدیل کر کے معاشی عدم استحکام بڑھادیا گیا ہے، افسوسناک طور پر نئے وزیرخزانہ کیلئے سیاستدانوں کے نہیں ٹیکنوکریٹس کے نام آرہے ہیں، بلوچستان میں دہشت گردی کی وجوہات جاننے کیلئے کوئٹہ کمیشن کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ کا بغور جائزہ لینا چاہئے،معاشی ترقی کیلئے مکران کوسٹل ہائی وے کی اہمیت کے پیش نظر اسے محفوظ بنانابہت ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار سلیم صافی، ریما عمر، مظہر عباس، شہزاد اقبال اور بابر ستار نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان ابصاء کومل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال وزیرخزانہ اسد عمر کا وزارت چھوڑنے کا فیصلہ، اسد عمر کو عہدے سے ہٹانا کیا اس بات کا اعتراف ہے کہ وہ آٹھ ماہ میں معیشت سنبھال نہ پائے؟ کا جواب دیتے ہوئے مظہر عباس نے کہا کہ اسد عمر کو عہدے سے ہٹانے کی دو وہی وجوہات ہوسکتی ہیں، ایک اسد عمر وزارت خزانہ نہیں چلاپارہے یا اسد عمر کو شکایت ہو کہ ان کی بات نہیں سنی جارہی۔