پاکستان کے کامیڈی ادکار یاسر حسین اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے نا صرف آج کل بلکہ ماضی میں بھی خبرو ں کا حصہ رہے ہیں۔
29نومبر 1986 میں پشاور میں پیدا ہونے والے اداکار نے اپنے کیریئر کا آغاز تھیٹر و ٹی وی ڈراموں میں اداکاری سے کیا۔ پاکستان کی مشہور فلم کراچی سے لاہور اور اسی فلم کے سیکوئل لاہور سے آگے جیسی کامیاب فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں۔
اس کے علاوہ پاکستان شوبز انڈسٹری میں اداکاری، اسکرین رائٹنگ، پلے رائٹنگ اور میزبان کے طور پر بھی خود کو منوانے چکے ہیں۔
حال ہی میں کراچی آرٹس کونسل میں پیش کئے جانے والے تھیٹر ’ناچ نہ جانے‘ میں اکبر کا کردار ادا کرنے والے یاسر حسین نے اپنی شاندار اداکاری سے کروڑوں شائقین کے دل جیت لئے تھے۔
واضح رہے اداکار نے 7سال قبل تھیٹر کو خیر آباد کہہ کرٹی وی ڈرامہ و فلم انڈسٹری میں قدم رکھا تھا مگر 7سال بعد انور مقصود کا تحریر کردہ ’آنگن ٹیڑھا‘ کا سیکوئل ’ناچ نہ جانے‘ میں شاندرار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے دوبارہ اسٹیج کی دنیا میں اپنا سکہ منوا لیا ہے۔
معروف اداکار کے کیریئر کی کامیابی کی داستان ایک جگہ مگر اداکار مختلف مواقعوں ہر اپنے بیانات کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتے ہیں۔
پہلی مرتبہ یاسر حسین کو دو سال قبل ایک نجی چینل کے ایوارڈ شو میں مزاح نے نام پر ایک متنازع مذاق کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ پہلی بار اُن کے مداحوں نے اس مذاق کو ’سِلپ آف ٹنگ‘ یعنی زبان کا پھسل جانا قرار دیا تھا تاہم وقت گزرنے کے باوجود ان کے مزاح میں بہتری آتی نظر نہیں آرہی۔
دو سال کے عرصے میں اداکارکو مختلف بیانات پر تنقید کا سامنا رہا تاہم اُنہیں نے معافی بھی مانگی۔
یاسر حسین کے متنازعہ بیانات کا احوال:
1: جنسی استحصال پر مذاق
2017میں لاہور میں منعقد ایک ایوارڈ شو کی تقریب میں کامیڈین یاسر حسین نے حاضرین کے سامنے بچوں کے جنسی استحصال کے حوالے سے ایک جملہ کسا۔
جب پاکستانی اداکار احسن خان بچوں پر جنسی تشدد کے حوالے سے بننے والے ڈرامہ سیریل میں بہترین اداکار (منفی کیٹگری) کا ایوارڈ وصول کرنے کے لیے اسٹیج پر آئے تو یاسر حسین نے کہا، ’اتنا خوبصورت چائلڈ مولسٹر (بچوں کا جنسی استحصال کرنے والا)، کاش میں بھی بچہ ہوتا۔‘
یاسر حسین کے ان ریمارکس کے بعد سوشل میڈیا پر لوگوں نے دل کھول کر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا، کچھ نے تو کامیڈین کو براہ راست تنقید کا نشانہ بنایا۔
اگرچہ اداکار یاسر حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر اپنے اس بیان کے بعد معافی مانگ لی تھی، جن کے مطابق یہ بیان اسکرپٹ میں شامل نہیں تھا، لیکن اس قسم کے بے ساختہ جملے ہی کبھی کبھار صورتحال کو مزید خراب کردیتے ہیں اور اچانک سامنے آنے والی صورتحال میں یہ بتاتے ہیں کہ ہم اصل میں کیا ہیں اور اگر یہی بات ہے تو کیا یاسر حسین نے بھی خود اپنے بارے میں یہ انکشاف کیا کہ شاید ان کی نظر میں جنسی تشدد کوئی مزاحیہ چیز ہے؟
2: انتخابات 2018میں ووٹ نہ ڈلنے کی وجہ:
پاکستان میں ہونے والے کامیاب انتخابات 2018 کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ پاکستان کے ہر شعبے کے لوگوں نے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا تاہم انتخابات کے موقعے پر ایک پرائیویٹ چینل کے ایوارڈ شو کی تقریب کے سلسلے میں شوبز سے منسلک کچھ لوگ ملک سے باہر رہے اور ووٹ کی ادائیگی جیسے اہم فریضے سے محروم رہے۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے جہاں دیگر اداکاروں کو تتنقید کا سامنا رہا وہیں یاسر حسین نے بھی اپنے ووٹ نہ ڈالنے کی وجہ بتائی تھی جسے مداحوں کی جانب سے پسند نہیں کیا گیا تھا۔
یاسر حسین نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ گزشتہ دو دفعہ کے الیکشن میں انہوں نے ووٹ ڈالا مگر اس کا کوئی بھی مثبت نتیجہ حاصل نہیں ہوا اسی سبب انہوں نے اس بار ووٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آخر پاکستانی قوم اپنے فنکاروں کی غلطیوں کو کیوں بار بار پکڑتی رہتی ہے عاطف اسلم اور بشری انصاری جیسے بڑے اداکار ایک پل میں زیرو ہو جاتے ہیں۔
اس کے بعد انہوں نے براہ راست اداکار عمران عباس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا کہ اگر آپ کے جونئیر آرٹسٹ آپ سے آگے بڑھ کر کام کررہے ہوں تو جلنے کے بجائے ان کی تعریف کریں۔
3: خواجہ سرا کے حوالے سے متنازع بیان
یاسر حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر ڈرامہ ’دردانہ‘ میں خواجہ سرا کا کردار کی جھلک جاری کی تھی۔ تصویر پر ایک صارف نے یاسیر حسین سے سوال کیا تھا کہ اس کردار کے کے لئے اصل خواجہ سرا کی خدمات حاصل کیوں نہیں کرتے جس پر یاسر حسین نے سیدھا جواب دینے کے بجائے مداح کو یہ جواب دیا کہ ’آپ کو یہ جاب چاہیے۔‘
اداکار کے تلخ انداز میں جواب دینے پر انہیں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
4: صبور علی کی حمایت
گزشتہ دنوں صبور علی اور صحیفہ جبار کو کھڑکی صاف کرنے والے کا مذاق اڑانے پر جہاں انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا وہیں کامیڈی اداکار یاسر حسین نے ان کی حمایت میں بول کہ تنقید کرنے والوں کا رخ اپنی جانب موڑ لیا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر یاسر حسین نے اپنی ایک اسٹوری میں لکھا تھا کہ ’اب بندہ اپنے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سے مذاق بھی نہیں کر سکتا۔ اپنی اس اسٹوری پر اداکار کو تنقید کا سامنا رہا تھا۔
5:ہانیہ عامر کو دانے دار کہنا مہنگا پڑا
گزشتہ دنوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر یاسر حسین نے اپنے مداحوں سے کہا کہ مجھ سے دلچسپ سوال پوچھیں۔ یاسر حسین کے ایک مداح نے اُن سے سوال کیا کہ اداکارہ ہانیہ عامر کو ایک لفظ میں بیان کریں۔ جس کے جواب میں یاسر حسین نے ’دانےدار‘ کا جواب دیا۔
دانے دار کہنے پر جہاں اداکارہ ہانیہ عامر کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا وہیں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ہانیہ عامر کےلئے دانے دار جیسے الفاظ استعمال کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
اداکار کو جلد از جلد یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ مذاق ایک بہت طاقتور آلہ ہے، لہذا اسے سوچ سمجھ کر استعمال کیا جانا چاہیئے۔