• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کرکٹ بورڈپر امید ہے کہ اب ملک میں انٹر نیشنل کرکٹ کے دروازے ہمیشہ کے لئے کھل جائیں گے اور مرحلہ وارانگلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں پاکستان آنا شروع ہوں گے۔

اس سال ستمبر میں پاکستان کرکٹ بورڈ سری لنکا کی ٹیسٹ سیریز کی میزبانی کرے گا جبکہ آئندہ سال ایم سی سی کی ہائی پروفائل ٹیم پاکستان آئے گی۔

اگلے تین سال میں پاکستان انگلینڈ اور آسٹریلیا کی میزبانی کرکے اس جمود کو توڑنا چاہتا ہے۔پی سی بی نے اس سلسلے میں ایک مربوط پروگرام تشکیل دیا ہے۔

برطانیہ سے تعلق رکھنے والے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایم ڈی وسیم خان کا کہنا ہے کہ ہم ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں سے اپنے تعلقات بہتر بنانا چاہتے ہیں۔امید ہے کہ جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گی۔

جمعرات کو انگلینڈ سے لاہور پہنچنے کے بعد جنگ کو خصوصی انٹر ویو میں انھوں نے بتایا کہ 27اور28مئی کو سنگا پور میں ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ ہورہی ہے، جس میں وہ اور احسان مانی پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

میٹنگ میں ہم سری لنکا کرکٹ سے ستمبر ،اکتوبر کی سیریز کے لئے بات پکی کریں گے۔مجھے امید ہے کہ جون میں سری لنکا سیریز کی تفصیلات طے ہوجائیں گے۔وسیم خان نے کہا کہ سری لنکا میں دھشت گردی کی وجہ سے پاکستان انڈر19کرکٹ ٹیم کا دورہ ملتوی ہوا تھا۔

اب پاکستان انڈر19ٹیم 26مئی سے پانچ جون تک سری لنکا جارہی ہے پاکستان ٹیم وہاں پانچ ون ڈے میچ ہمبن ٹوٹا میں کھیلے گی۔سری لنکا نے ہمیں سیکیورٹی کا جامع پلان بھیجا ہے۔ اور ہم سری لنکا والوں سے  وہاں دھشت گردی کے حوالےسے اظہار یکجہتی بھی کررہے ہیں۔

وسیم خان نے کہا کہ اگلے سال ایم سی سی کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔مجھے امید ہے اور ایم سی سی نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنی ایک ہائی پروفائل کرکٹ ٹیم کو پاکستان بھیجے گا۔انگلینڈ میں میری انگلش کرکٹ بورڈ کے سی ای او ٹام ہیری سن سے بات چیت ہوئی ہے۔2022میں انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔

اس سے قبل ہم انہیں قائل کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں سیکیورٹی کے حالات اب بہت بہتر ہیں اس لئے آپ اپنی کرکٹ ٹیم کو پاکستان بھیجیں ۔ٹام ہیری سن اگلے دو تین ماہ میں پاکستان آرہے ہیں۔ہم انہیں سیکیورٹی پر تفصیلی بریفنگ دیں گے۔یہ مثبت قدم ہے ابھی ٹام ہیری سن نے پاکستان آنے کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن مجھے امید ہے کہ ہم دو سال میں انگلش ٹیم کو پاکستان لانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

وسیم خان نے کہا کہ1999کے بعد آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کو پاکستان لانا بھی ہمارے لئے بڑا ٹاسک ہے۔کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین ایرل ایڈنگز اور سی ای او کیون رابرٹسن ورلڈ کپ دیکھنے انگلینڈ جارہے ہیں، واپسی پر دونوں دو دن کے لئے لاہور آرہے ہیں۔

چیئرمین احسان مانی ان سے براہ راست رابطے میں ہیں۔2022میں آسٹریلوی کرکٹ ٹیم نے بھی پاکستان کا دورہ کرنا ہے ہم کرکٹ آسٹریلیا کے چیئر مین اور چیف ایگزیکٹیو کو لاہور بلا کر ان سے مذاکرات شروع کررہے ہیں۔

وسیم خان نے کہا کہ حکومت غیر ملکی ٹیموں کو لانے کے لئے اپنے طور پر کوششیں کررہی ہے ہم نے اپنے انداز میں بورڈز کے سربراہوں کو پاکستان بلاکر انہیں سیکیورٹی پر بریفنگ دینے کا فیصلہ کیاہے۔امید ہے کہ ہماری ڈپلومیسی اور کوششیں جلد رنگ لائیں گی۔

تازہ ترین