• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نریندر مودی کا وزیراعظم کے عہدے سے استعفیٰ، بھارتی صدر کی نئی حکومت کے قیام تک کام کی ہدایت

نئی دہلی(جنگ نیوز /مانیٹرنگ سیل) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنا استعفیٰ صدر رام ناتھ کوویند کو پیش کیا تاہم بھارتی صدر نے نریندر مودی کو نئی حکومت کے قیام تک کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔دوسری جانب کانگریس صدر راہول گاندھی نے کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس میں لوک سبھا انتخابات میں شکست کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفی دینے کی پیشکش کی لیکن پارٹی کی اولین پالیسی ساز یونٹ نے انہیں استعفی نہ دینے کو کہا ہے۔ادھر بی جے پی کے اقتدار میں آتے ہی بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ بڑھا ہے،مدھیہ پردیش میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک خاتون سمیت 3 مسلمانوں کو انتہاپسندوں کے ایک گروہ نے گائے کا گوشت رکھنے کے شبہے میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا،تفصیلات کے مطابق بھارتی لوک سبھا کے انتخابات میں نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔ انتخابی نتائج کا اعلان ہونے کے بعد بھارتی وزیر اعظم نے اپنی کابینہ کے ہمراہ بھارتی صدر سے ملاقات کی اور اپنے عہدے کا استعفیٰ پیش کیا جبکہ کابینہ اراکین نے بھی اپنے استعفیٰ صدر کو پیش کیے۔بھارتی صدر کی جانب سے کابینہ اراکین کے استعفیٰ قبول کر لیے گئے تاہم نریندر مودی سے اپنے عہدے پر کام کرنے کی درخواست کی جو انہوں نے قبول کر لی۔بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی 30مئی کو دوبارہ بھارتی وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔دوسری جانب کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے بھی شکست قبول کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی اور بی جے پی کی جیت کو ماننا پڑے گا۔۔دوسری جانب کانگریس صدر راہول گاندھی نے کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس میں لوک سبھا انتخابات میں شکست کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفی دینے کی پیشکش کی لیکن پارٹی کی اولین پالیسی ساز یونٹ نے انہیں استعفی نہ دینے کو کہا ہے۔کانگریس کے ذرائع کے مطابق پارٹی کی اولین پالیسی ساز یونٹ کانگریس ورکنگ کمیٹی کا گزشتہ روز لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی کارکردگی اور پارٹی کو مضبوط بنانے کی حکمت عملی پر بات چیت کے لئے منعقد اجلاس میں راہول گاندھی نے عام انتخابات میں پارٹی کی شکست کے لئے خود کو ذمہ دار مانتے ہوئے استعفی دینے کی پیشکش کی لیکن کمیٹی کے تمام ارکان نے متفقہ طور سے ان سے ایسا نہیں کرنے کے پر زور دیا۔اجلاس میں متحدہ ترقی پسند اتحاد کی صدر سونیا گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، پارٹی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، سینئر لیڈر اے کے انٹونی، پرینکا گاندھی، پارٹی خزانچی احمد پٹیل، کیپٹن امریندر سنگھ ، شیلا دکشت سمیت تقریبا تمام اراکین نے شرکت کی۔علاوہ ازیں بھارت میں انتہا پسند جماعت بی جے پی کے دوبارہ اقتدار میں آتے ہی مسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ شروع ہوگیا، بھارتی میڈیاکے مطابق مدھیہ پردیش میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک خاتون سمیت 3 مسلمانوں کو انتہاپسندوں کے ایک گروہ نے گائے کا گوشت رکھنے کے شبے میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا،دونوں افراد کو باری باری زبردستی پکڑ کر لاٹھیوں سے مارا گیا، مسلمان نوجوانوں کے معافی مانگنے اور گائے کا گوشت رکھنے سے انکار کے باوجود انہیں ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک نوجوان تشدد سے بے ہوش ہوگیا جس کے بعد دوسرے شخص سے زبردستی اس کی بیوی کوجوتیاں مروائی گئیں اور جبراًہندو دیوتا کے نام کے نعرے لگوائے گئے ،جس کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔

تازہ ترین