وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ لاڑکانہ میں 681 ایچ آئی وی کیسز میں سے 533 مریض بچے ہیں کوایک تشویشناک بات ہے، وزیراعظم اگلے دو ہفتوں میں شعبہ صحت سے متعلق اہم اعلان کرینگے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ لاڑکانہ میں ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں میں سے زیادہ تر کے والدین ایچ آئی وی پوزیٹو نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں بچوں میں ایچ آئی وی کیسز رپورٹ ہونا ایک تشویشناک بات ہے اور اس سلسلے میں ہم صوبائی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ مرض پھیلنے کی وجوہات جاننے کے لیے عالمی ماہرین کی ٹیم بلوالی ہے، 10 ماہرین پر مشتمل ٹیم دو سے تین روز میں پاکستان پہنچ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اسکریننگ کیلئے 50 ہزار کٹس منگوائی ہیں ،جبکہ اس مرض کی روک تھام کیلئے سندھ میں تین ٹریٹمنٹ سینٹرز بھی بنائے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ جس بچے کو ایچ آئی وی ہو اسے عمر بھر دوائی کھانی پڑتی ہے اور ایک اندازے کے مطابق ملک بھر میں اس وقت ایک لاکھ 63 ہزار لوگوں کو ایچ آئی وی ایڈز کا مرض لاحق ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چند ہفتوں میں مرض پھیلنے کی وجوہات کا درست تعین کرلیں گے، تاہم ابھی تک ایسا ظاہر ہورہا ہے کہ بچوں میں ایچ آئی وی آلودہ سرنج کے ذریعے پھیلا ہے ۔
اس موقع پر ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ اگلے دو ہفتوں میں وزیراعظم عمران خان شعبہ صحت سےمتعلق اہم اعلان کرینگے۔