پنجاب کے شہر ساہیوال میں ایلیٹ فورس کے ملازمین جیل سپرنٹنڈنٹ کے رویے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔
قانون کے محافظوں نے سڑکیں بلاک کر کے ٹریفک کی روانی معطل کر دی اور مطالبہ کیا کہ جب تک ان کی بات نہیں سنی جائے گی احتجاج جاری رکھیں گے۔
ساہیوال جیل میں سیکیورٹی کے فرائض انجام دینے والے ایلیٹ فورس کے جوانوں نے الزام عائد کیا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ کا رویہ ایلیٹ فورس کے جوانوں کے ساتھ انتہائی ہتک آمیز اور غیر انسانی ہے۔
ایلیٹ فورس کاالزام ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ کی طرف سے 35 ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے، کوئی ان کی بات سننے کو تیار نہیں ہے، جیل سپرنٹنڈنٹ اپنی فیملی اور دوستوں کے لیے غیر معمولی پروٹوکول مانگتے ہیں۔
ایلیٹ فورس کے جوانوں نے الزام عائد کیا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ کے کسی عزیز کی گاڑی کو چیک کرنا تو دور، دیکھنا بھی جرم تصور کیا جاتا ہے، جس پر اہلکاروں کو شوکاز نوٹس دیئے جاتے ہیں یا پھر ڈبل ڈیوٹی کی سزا بھگتنا پڑتی ہے۔
ایلیٹ فورس کے جوانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ جوانوں سے 16/16 گھنٹے تک ڈیوٹی لی جاتی ہے جو غیر انسانی ہے۔
احتجاج کرنے والے ایلیٹ فورس کے جوانوں نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے اس معاملے پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔