• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منہا شدہ ٹیکس فریٹ ڈرائیورز اور ڈیلی ویج ایمپلائز کے ناموں پر ڈیپازٹ کا انکشاف

اسلام آباد (حنیف خالد) شوگر اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے متعدد مینوفیکچررز‘ ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز کی طرف سے اربوں روپے کے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کی چوری کا انکشاف ہوا ہے۔ انکے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء اور سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء کے تحت ٹیکس چوری کے مقدمات رجسٹر کئے جا سکیں گے۔ ڈائریکٹر جنرل بی ٹی بی کے دستخطوں سے تمام آئی آر چیف کمشنروں‘ لارج ٹیکس پیئرز یونٹوں اور ریجنل ٹیکس دفاتر کے سربراہان‘ ان لینڈ چیف ریونیو کمشنروں کو سرکلر نمبر ون 42ڈی جی بی ٹی بی 2019ء گزشتہ روز جاری کیا گیا ہے جس میں اس سکینڈل کے حوالے سے نئے ٹیکس گزاروں کی رجسٹریشن کے ذمہ دار اور ٹیکس بنیاد میں وسعت کرنے والے ڈائریکٹریٹ جنرل نے انکشاف کیا ہے کہ ود ہولڈنگ سٹیٹمنٹ اور سی پی آر ایس جو شوگر اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے متعدد مینوفیکچرنگ کی طرف سے پیش کی گئی ہیں انکی سکروٹنی سے اس سکینڈل کا انکشاف ہوا ہے کہ سیمنٹ اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مینوفیکچررز نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کے سیکشن 236جی اور ایچ کے تحت ٹیکس منہا کیا اور اس رقم کو ٹیکسٹائل ملوں اور شوگر ملوں میں ٹرک ڈرائیوروں/فریٹ ڈرائیوروں اور یومیہ اجرت والے ملازمین وغیرہ کے نام پر ڈیپازٹ کرا دیا۔ ان فریٹ ڈرائیوروں نے جو ملوں میں تیار شدہ مال دوسرے شہروں میں پہنچاتے ہیں اور ڈیلی ویج ایمپلائز نے ڈائریکٹریٹ جنرل آف بی ٹی بی کو حلف نامے جمع کرائے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ بھاری رقوم کی انکے اکائونٹس میں انٹری کا انہیں قطعاً علم نہیں‘ اور انہوں نے کبھی بھی بزنس ٹرانزیکشن نہیں کی۔ اس سکینڈل میں انکے کمپیوٹرائز قومی شناختی کارڈ کا غلط استعمال ہوا ہے۔ ایف بی آر کے سرکلر میں کہا گیا ہے کہ یہ صورتحال واضح کرتی ہے کہ مینوفیکچررز‘ ڈیلرز‘ ڈسٹری بیوٹرز اور پوری سپلائی چین کے لوگ سیلز ٹیکس کی چوری کر رہے ہیں اور ٹرانزیکشن کو چھپا رہے ہیں۔ ان کو انتباہ کیا جا رہا ہے کہ انکی یہ حرکات ٹیکس چوری کے زمرے میں آتی ہیں اور انکے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء اور سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء کے تحت فوجداری مقدمات قائم کئے جائیں گے۔ ایف بی آر اس ٹیکس فراڈ کی انوسٹی گیشن خفیہ طور پر کر رہا ہے اور بھاری ٹیکس چوری میں ملوث افراد کیخلاف سخت ایکشن شروع کرنے والا ہے۔
تازہ ترین