ہر سال 31مئی کو عالمی ادارہ صحت (WHO) اپنے شراکت دارممالک بشمول پاکستان، کے ساتھ مل کردنیا بھر میں انسدادِ تمباکو نوشی کا عالمی دن(World No Tobacco Day)مناتا ہے۔ اس موقع پر عوامی آگہی مہم، تقریبات اور سیمینارز کے ذریعے تمباکو نوشی کے مضر اثرات کے بارے میں بتایا جاتا ہے اور اس بُری لت کو ترک اور علاج معالجے کی طرف مائل کرنے کی کوششیں کی جاتی ہے۔ رواں برس ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے کا موضوع ’’تمباکو سے پرہیز، پھیپھڑوں کی صحت‘‘ ہے۔
تمباکو نوشی گلے اور منہ کے سرطان سمیت سانس کی جان لیوا بیماریوں کے خطرے میں مبتلا کر کے موت سے ہمکنار کر سکتی ہے۔ تمباکو نوشی سے ہر سال 15لاکھ افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔ پھیپھڑے ہمارے جسم کو آکسیجن مہیا کر کے صحت یاب رکھتے ہیں،اگر آپ اپنے پھیپھڑوں کی صحت کے خواہاں ہیں تو تمباکو نوشی ترک کیجیے۔ وزارت صحت حکومت پاکستان کی طرف سے سگریٹ کے ہر ڈبّے پر گلے اور منہ کے سرطان کی بھیانک تصاویر موجود ہوتی ہیں، تاہم سگریٹ کے عادی افراد اسےنظراندازکرکے، اس کی سفاکیت سے آنکھیں چرانے کے لئے سگریٹ نکال کر ’’کیس‘‘ میں ڈال دیتے ہیں، تاہم تمباکو نوشی کے جان لیوا اثرات سے مفر ممکن نہیں۔ تمباکونوشی سے درج ذیل ہولناک امراض لاحق ہوسکتے ہیں۔
پھیپھڑوں کا سرطان
تمباکو نوشی پھیپھڑوں کے سرطان کی بنیادی وجہ بنتی ہے۔ دفتر یا گھر میں تمباکو نوشی کے اثرات دیگر اہل خانہ پر بھی پڑتے ہیں،جوانھیں ہمیشہ کے لئے بیمار کرکے آپ کے لیے پریشانی کا موجب بن سکتے ہیں۔ تمباکو نوش اپنا ہی نہیں، دوسروں کا بھی دشمن ہوتا ہے۔ چالیس برس کے بعد صحت کا خیال رکھنا لازمی ہوجاتا ہے۔ تمباکو نوشی کے مہلک اثرات عمر کے اس دورانیے میں بڑھ جاتے ہیں۔ اگر آپ پھیپھڑوں اور گلے کے سرطان جیسی بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو40سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد اپنا خاص دھیان رکھیں۔ پاکستان میں پبلک مقامات، دفاتر اور گھروں میں اب تمباکو نوشی سے پرہیز کیا جاتا ہے لیکن کیا ہی اچھا ہو کہ سرے سے یہ علت ہی ختم ہو جائے۔ ماہرینِ طب کا کہنا ہے کہ مضبوط قوتِ ارادی کے لوگ سگریٹ چھوڑنے میںکامیاب ہوجاتے ہیں جبکہ کمزور ارادے کے لوگ آج کا کام کل پرٹالتے رہتے ہیں اور کل کبھی نہیں آتی۔
سانس کی پیچیدہ بیماریاں
تمباکو نوشی پھیپھڑوں سے متعلق پیچیدہ بیماری کرونک اوبس ٹرکیٹو پلمنسری ڈزیز (سی او پی ڈی)کی وجہ بنتی ہے، جو پھیپھڑوں میں پھوڑے پیداکر کے تکلیف دہ کھانسی کا موجب اور سانس لینے میں دشواری کا باعث بنتی ہے۔ ابتدائی عمر سے تمباکو نوشی کرنے والوں میں’دمے‘ کے امراض کا اضافہ دیکھنے میں آیا، جو معذوری پر منتج ہوا۔ سی او پی ڈی سے بچنے کا واحد حل تمباکو نوشی سے مکمل پرہیز ہے۔ اگر آپ دوسروں سے پیار کے دعویدار ہیں توتمباکو نوشی کی علت ترک کردیں، زندگی کا آنے والا ہر لمحہ صحت مند ہو جائے گا۔
فضائی آلودگی
تمباکو نوشی اندرونی فضائی آلودگی کی ایک انتہائی بھیانک صورت ہے کیونکہ تمباکو سے اٹھنے والے دھویں میں 7ہزار کیمیکلز ہوتے ہیں، جن میں سے 69وہ ہیں جو سرطان کا موجب بنتے ہیں۔ دھواں کمرے میں 5گھنٹے گردش کرتا رہتا ہے، جس سے پھیپھڑوں کے سرطان، پیچیدہ سانس کی بیماریوں اور پھیپھڑوں کے چلنے کی رفتار سست ہو جانے کے امکانات روشن ہو جاتے ہیں۔
تپِ دق
تپِ دق یا ٹی بی پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا کر اس کے چلنے کے عمل کو متاثر کر کے اس کی رفتار کم کرتی ہے، ایسےمیں تمباکو کا دھواں سونے پر سہاگا کا کام کرتا ہے۔ تمباکو کے زہریلے کیمیاوی اجزا ٹی بی کے خطرے کو روشن کردیتے ہیں، جو بالآخر سانس کے نظام میں خرابی کے باعث معذوری و موت کے نتائج تک پہنچ جاتے ہیں۔
2019ء مہم کے اہداف
پھیپھڑوں کی صحت کا شعور اُجاگر کرنے کا سب سے مؤثر طریقہ تمباکو نوشی سے ہونے والے نقصانات سے عوام الناس کو آگاہ کر کے ہلاکت خیزی کا احساس دلانا ہے کہ تمباکو نوشی آپ کے ساتھ ساتھ دوسروں کے لئے بھی خطرہ ہے۔ پھیپھڑوں کی صحت آپ کی زندگی کی ضامن ہے، جو جسم میں تازہ آکسیجن کی فراہمی کرتے ہیں۔ اگر انھیں یوں نظر انداز کیا جائے تو یہ زخمی ہوکر گردوں اور دل پر اثر انداز ہوکر پورے جسم کی صحت متاثر کرتے ہیں۔ تمباکو نوشی سے پرہیز آپ کو تا عمر بیماریوں سے دور رکھے گا۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 2015ء میںمستحکم ترقی کے عالمی اہداف برائے 2030ء میں عالمی صحت کو فوقیت دیتے ہوئے پاکستان سمیت تمام ممبر ممالک کو پابند کیاگیا ہے کہ وہ عالمی صحت کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں۔ یہ بھی طے پایا گیا تھا کہ تمباکو کے استعمال و پیداوار میں ایک تہائی کمی لائی جائے گی۔ والدین کا بھی یہ اولین فرض ہے کہ وہ اپنے بچوں کو تمباکو نوشی کے پھیپھڑوں اورگردے کی صحت پر خطرناک اثرات سے آگاہ کریں۔
پاکستان نے پبلک مقامات، اسپتال و دفاتر میں تمباکو نوشی کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ساتھ ہی صحت کے حوالے سے شعور میں اضافہ ہونے سے اب لوگ اخلاقی طور پر بھی پبلک مقامات پر تمباکو نوشی نہیں کرتے، جو تبدیلی کی ایک اہم لہر ہے۔ اگر آپ اپنی اور دوسروں کی صحت چاہتے ہیں تو ہر دن ’’انسداد تمباکو نوشی کادن‘‘ منائیے۔