پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز کہتے ہیں کہ ہم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانےکا بل پیش کیا، عوام کو ریلیف دینے کے لیے یہ بل پیش کیا تھا۔
حکومت کے معزز ججز کے خلاف ریفرنس پر مشترکہ حزب اختلاف کے رد عمل پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے مزید کہا کہ اپوزیشن والے اپنے لیڈرز کو بچانے کے لیے ایسا ماحول بنا دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے قوم کو تباہ کیا وہ عدلیہ کے ٹھیکیدار بن گئے ہیں، آج واضح ہو گیا کہ اپوزیشن عوام کے ریلیف کے لیے کچھ نہیں کرنا چاہتی، پیپلزپارٹی سمیت تمام اپوزیشن مخمصے کا شکار ہے۔
اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ مکروہ مقاصد کو مکمل کرنے کے لیے اپوزیشن نے جو عندیہ دیا ہے اس کے دور رس نتائج ہوں گے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے ہائی کورٹس کے دو اور سپریم کورٹ کے ایک جج کے خلاف بداعمالی کے الزام میں سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) میں ریفرنسز دائر کئے ہیں۔
ان ججز پر بیرون ممالک جائیدادیں رکھنے کا الزام ہے جن کا انہوں نے گوشواروں میں ذکر نہیں کیا، یہ ریفرنسز صدر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر کئے ہیں۔
سپریم کورٹ کے جس موجودہ جج کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے ان کی بیوی کے نام پر مبینہ طور پر اسپین میں جائیداد بتائی جاتی ہے، لیکن انہوں نے دولت گوشوارے میں اسے ظاہر نہیں کیا۔
ریفرنس کے مطابق اسی طرح سندھ اور لاہور ہائی کورٹ کے دو ججوں کی برطانیہ میں جائیدادیں ہیں، آرٹیکل 209 کے مطابق معاملے کی تحقیقات کے بعد کونسل صدر کو رپورٹ دے کہ ان کی رائے میں جج اپنے منصب کی ذمہ داریاں نبھانے کے اہل نہیں یا بداعمالی کا مرتکب پائے گئے تو صدر مملکت انہیں اپنے منصب سے ہٹا سکتے ہیں۔
دوسری جانب سپریم کورٹ کے فاضل جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خلاف حکومتی ریفرنس کی تصدیق کیلئے صدر مملکت کو خط لکھ دیا ہےجس میں مبینہ ریفرنس کی کاپی فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ حکومت ریفرنس منظر عام پر لائے، منتخب لیکس سے کردار کشی ہورہی ہے، میرا فیئر ٹرائل کا حق متاثر اور عدلیہ کے ادارے کا تشخص مجروح ہورہا ہے۔
ادھر وفاقی حکومت کی جانب ججز کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کے معاملے پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل زاہد فخرالدین جی ابراہیم احتجاجاً مستعفی ہو گئے۔
سینیٹ نے معزز ججز کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور کر لی، یہ قرار داد مسلم لیگ نون کے رہنما اور سینیٹر راجہ ظفر الحق کی جانب سے پیش کی گئی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت معزز ججز کے خلاف ریفرنس واپس لے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیت میں اپنی صاحبزادی مریم نواز اور دیگر پارٹی رہنماؤں سے ملاقات میں ججز کے معاملے پر زور دیا تھا کہ نون لیگ اس حوالے سے حکمت عملی بنائے، جبکہ انہوں نے اپیل کی تھی کہ عوام عدلیہ بچاؤ تحریک کیلئے باہر نکلیں۔
اپنے قائد کی ہدایت پر مسلم لیگ نون نے ججز کے خلاف ریفرنسز پر پارلیمنٹ کے اندر احتجاج کا فیصلہ بھی کیا ہے۔