• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور ہائی کورٹ نے آمدن زائد اثاثہ جات، رمضان شوگر ملز اور صاف پانی کیس میں پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی ضمانت میں 11 جون تک توسیع کر دی۔

وکیل اعظم نذیر تارڑ نے عدالت سے اپنے مؤکل حمزہ شہباز کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت عید کی تعطیل کے بعد ملتوی کر نے کی استدعا کی ۔

عدالت نے قرار دیا کہ کیس اگر روزانہ کا بنتا ہے تو روز سماعت کرائیں، لاہور ہائی کورٹ میں نعرے بازی ہو رہی ہے۔

جس پر اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ سیاسی کیسز میں کارکنوں کو کنٹرول کرنا مشکل ہوتا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ اس معاملے پر بہت کچھ کہا گیا ہے۔

اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ صرف چیئرمین نیب کے انٹرویو پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، کل ہمارا خوشیوں بھرا تہوار ہے، لاہور ہائی کورٹ میں چھٹیاں ہیں۔

حمزہ شہباز کے وکیل نے کہاکہ حمزہ شہباز کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

عدالت عالیہ نے نیب پراسیکیوٹر کو دلائل دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آپ دلائل دیں تاکہ ہمیں پتہ تو چلے کہ کیس کیا ہے، عدالت کو ہم نے چلانا ہے، آپ دلائل دینا شروع تو کریں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ٹھوس شواہد پر حمزہ شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ بہت پرانا معاملہ ہے۔

حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ صرف دو ماہ سے یہ معاملہ زیر التواء ہے۔

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ دو ماہ سے زائد عرصہ ہو گیا ہے، درخواست ضمانت قبل از گرفتاری میں اتنا وقت نہیں دیا جاتا۔

حمزہ شہباز کے وکیل نے مزید کہا کہ عبوری ضمانت کی کئی درخواستیں دو، دو سال سے التواء میں ہیں۔

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ آپ دو سال کی بات کر رہے ہیں، یہاں چار، چار سال سے عبوری ضمانت کی درخواستیں التواء میں ہیں۔

لاہور ہائی کوٹ نے حمزہ شہباز کی ضمانت میں 11 جون تک توسیع دے دی ۔

تازہ ترین