• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معروف ادیب، افسانہ نگار اور ڈارامہ نویس ڈاکٹر انور سجاد کو نمازجنازہ کے بعد لاہور کے میانی صاحب قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔

مرحوم کی نماز جنازہ میں اداکار قوی خان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔

ممتاز ادیب، ڈرامہ نگار اور ڈاکٹر انور سجاد گزشتہ روز 84برس کی عمر میں لاہور میں انتقال کر گئے، ان کی اہلیہ کے مطابق ڈاکٹر انور سجاد کئی ہفتوں سے علیل تھے اور انہوں نے کھانا پینا بھی چھوڑ رکھا تھا۔

ڈاکٹر انور سجاد کو صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے بھی نوازا گیا تھا، مرحوم نے سوگواران میں اہلیہ اور ایک بیٹی چھوڑی ہے۔

انور سجاد پیشے کے اعتبار سےمیڈیکل ڈاکٹر تھے، ان کی وجہ شہرت ڈراموں میں جاندار اداکاری، افسانہ نگاری اور ڈرامہ نویسی بنی۔

ڈاکٹر انور سجاد نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا، 1989ء میں حکومتِ پاکستان نے ڈاکٹر انور سجاد کو صدارتی تمغۂ برائے حسن کارکردگی سے نوازا۔

ڈاکٹر انورسجاد کی تصانیف میں جنم روپ، نیلی نوٹ بُک، رسی کی زنجیر، زرد کونپل، نگار خانۂ صبا اور سمندر شامل ہیں۔

مرحوم کی نماز جنازہ لاہور کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ادا کی گئی جس میں ادیب اصغر ندیم سید، اداکاری قوی خان، پیپلزپارٹی کے رہنما منور انجم سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مرحوم کو لاہور کے میانی صاحب قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

تازہ ترین