راچڈیل (ہارون مرزا) برطانوی امیگریشن قوانین کے ماہر مسعود اقبال جنجوعہ نے الطاف حسین کی گرفتاری کے بعد کی صورتحال پر روزنامہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل بھی وہ متعدد بار گرفتار ہوئے ہیں اور انہیں ضمانت مل گئی تھی اس مرتبہ بھی نفرت انگیز خطاب کے نتیجے میں حکومت پاکستان کی شکایت پر ان کے خلاف طویل ترین تفتیش کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا ہے مگر اس دوران حکومت پاکستان نے ان کاپاسپورٹ منسوخ کر دیا، انہوں نے کہا کہ اگرحکومت پاکستان نے انہیں دوبارہ پاسپورٹ جاری نہ کیا تو انہیں پاکستان کے حوالے نہیں کیا جا سکتا اور وہ سٹیٹ لیس تصور کئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کی برطانوی شہریت بھی منسوخ کی جا سکتی ہے، حکومت پاکستان فوری طور پر الطاف حسین کو پاکستانی پاسپورٹ جاری کرے اس عمل سے حکومت برطانیہ کو ان کی شہریت منسوخ کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ پیش نہیں آئےگی اور یہ موقف اختیار کیا جا سکتا ہے کہ انہیں شہریت غلطی سے دی گئی تھی کیونکہ انہوں نے شہریت حاصل کرتے ہوئے فارم پر پاکستان میں اپنے خلاف درج کیسوں اور سزائوں کا کوئی ذکر نہیں کیا تھا حکومت پاکستان اگر الطاف حسین کے خلاف اگر پاکستان میں ٹرائل کرنا چاہتی ہے تو انہیں اسی صورت پاکستان کے حوالے کیا جا سکتا ہے جب وہ پاکستان کے شہری بھی ہوں وگرنہ انہیں برطانیہ میں ضمانت کرانے کا پورا حق حاصل ہے، مسعود اقبال جنجوعہ جنہیں الطاف حسین کے کیس کے بارے میں تمام اتار چڑھائو اور قانونی امور سے مکمل آگاہی حاصل ہے نے کہا کہ اب یہ حکومت پاکستان پر منحصر ہے کہ وہ الطاف حسین کے خلاف کیا سلوک کرنا چاہتی ہے ۔