سکھر (بیورو رپورٹ) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ اگر حکومت مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے تو کرلے، میری زندگی کھلی کتاب ہے، میں نے کوئی کرپشن نہیں کی،کنٹینر پر چڑھ کر کہا گیا کرپشن ختم ، روزگار دینگے، ایسا نہ ہوسگا، قرض کمیشن ججز کی سربراہی میں بنایا جائے،حکومت کی پالیسی یہی ہے کہ گرفتاریاں کرکے عوام کی توجہ بجٹ سے ہٹائی جائے ، حکومت نے منصوبے کے تحت جنگی حالات پیدا کئے، ایسے حالات پیدا کئے جارہے ہیں کہ لوگ پریشان ہوجائیں کہ کیا ہورہا ہے، خدا کے واسطے ایسے حالات پیدا نہ کئے جائیں، قرضوں کا حساب لینے کے لئے اگر کمیشن بنانا ہی ہے تو پھر سپریم کورٹ کے ججز کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے، عمران خان اگر تم سسٹم سے ہٹو گے تو یہ ملک کے لئے اچھا نہیں ہوگا، تم ساری زندگی حکمرانی نہیں کرسکتے، کتنے وزیر اعظم آئے اور چلے گئے، عمران خان، پی ٹی آئی کے لئے دعا گو ہوں اور ان سے اپیل کرتا ہوں کہ قوم پر رحم کریں، اپوزیشن کی جگہ حکومت نے لے لی ہے اور وہ اپوزیشن کررہی ہے، ہمیں تو بولنے نہیں دیا جارہا، انوکھی روایات قائم کی جارہی ہیں، عمران خان صحابہ کرام کے بارے میں غلط باتیں کررہے ہیں۔ اپنی رہائشگاہ پر میڈیا سے بات چیت میں سید خورشید احمد شاہ نے کہاکہ ملک کے جو حالات ہیں، یہ پی ٹی آئی حکومت کی کنٹینر پر چڑھ کر کی جانیوالی باتوں کی وجہ سے ہیں، کنٹینر پر چڑھ کر کہا کہ کرپشن ختم کرینگے، روزگار دینگے، گھر دینگے مگر ایسا کچھ بھی نہیں ہوا، حکومت اپنے ٹارگٹ پر آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے آگئی ، عمران خان کہتے ہیں کہ ہمیں مقروض ملک ملا، انہوں نے دھوکہ دیا، یہ آج بھی کنٹینر پر چڑھے ہوئے ہیں، یہ کہتے ہیں کہ آپ نے جو قرضہ لیا اس کا احتساب ہونا چاہیے، احتساب ہونا چاہیے مگر سب کا ہونا چاہیے، ہمارے زمانے میں سیلاب تھا، دیگر ناگہانی آفات تھیں، ہم حساب دینے کو تیار ہیں، مگر وزیر اعظم کو اپنے ارد گرد کے لوگوں کا بھی احتساب کرنا چاہیے، بیرون قرضہ لیا اس کا حساب دیا جائے، ڈالر کیوں بڑھا، اس کا حساب دیا جائے۔