احتساب عدالت اسلام آباد نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ اور رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کو مزید 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
پیپلز پارٹی کی خاتون رہنما فریال تالپور کو 9 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ارشد ملک کے سامنے پیش کیا گیا۔
فریال تالپور کے وکیل اور رہنما پیپلز پارٹی لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ بی بی کے بارے میں کیا کر رہا ہے؟ نیب کا احتساب کا عمل شفاف ہوتا تو علیمہ بی بی کو بھی نوٹس جاری ہوتا۔
سردار لطیف کھوسہ کے دلائل کے دوران فریال تالپور روسٹرم پر آئیں جہاں انہوں نے عدالت سے کہا کہ میرا بلڈ پریشر ہائی رہتا ہے اور میں شوگر کی بھی مریضہ ہوں۔
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہا کہ آپ کا بلڈ پریشر 150/180ہے، آپ اپنی نشست پر تشریف رکھیں۔
فریال تالپور کے وکیل لطیف کھوسہ نے اپنے دلائل جاری رکھے، انہوں نے کہا کہ پارک لین کیس میں فریال تالپور کا کوئی کردار نہیں ہے،وہ پارک لین کمپنی کی ڈائریکٹر نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اومنی گروپ کے جعلی اکاؤنٹس کا کیس ہے، جعلی اکاونٹس کا زمینوں اور شوگر ملز سے کیا تعلق ہے؟نیب والے کیس کی کھچڑی اور چوں چوں کا مربہ بنا رہے ہیں۔
تفتیشی افسر علی ابڑو نے کہا کہ شوگر کین کے معاملات میں فریال تالپور کے مؤقف کی تصدیق کی جا رہی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم پر تو ہمیشہ سے کیسز بنتے رہے ہیں،ہماری خواتین قیادت کوبھی کیسز کا سامنا رہا ہے، بی بی شہید محترمہ بینظیر بھٹو پر بھی کیسز بنائے گئے تھے، جتنا ظلم کرنا ہے کر لیں، ہم نے 20 سال پہلے بھی کیسز کو بھگتا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ گنے کی سپلائی کے ریکارڈ سے متعلق دستاویزات پر فریال تالپور کا ورژن درکار ہے، اسی لیے مزید ریمانڈ درکار ہے۔
فریال تالپور کے ایک اور وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ان کی مؤکلہ کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار کیا گیا ہے، اس سے زمینوں کا کیا تعلق ہے؟ یہ چوں چوں کا مربع بنا رہے ہیں۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ وہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ گنے ان شوگر ملوں کو بیچے گئے؟ فریال تالپور نے بتایا ہے کہ جو پیسے آتے تھے وہ گنے کی مد میں آتے تھے، ہم اس بیان کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر نیب کی فریال تالپور کے مزید ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے 14دن کے ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ضمانت منسوخ ہونے پر 14 جون کو پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور کو گرفتار کیا تھا۔
نیب نے فریال تاپور کی رہائش گاہ ایف ایٹ سیکٹر میں قائم زرداری ہاؤس اسلام آباد کو سب جیل قرار دیتےہوئے انہیں وہاں نظر بند کر دیا تھا۔
گرفتاری کے بعد فریال تالپور کا طبی معائنہ کیا گیا تھا، جس کے بعد میڈیکل بورڈ نے فریال تالپور کو فٹ قرار دیا تھا۔
اگلے روز 15 جون کو نیب کی جانب سے پیش کرنے کے موقع پر احتساب عدالت نے فریال تالپور کو تفتیش کیلئے 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا تھا۔
عدالت نے نیب کو حکم دیا تھا کہ وہ فریال تالپور کو 24 جون کو (آج) دوبارہ عدالت میں پیش کرے۔