• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آکسفورڈ ڈگری فیملی و قوال گھرانے کے نام کرتا ہوں، راحت فتح علی

استاد راحت فتح علی خان کو قوالی اور موسیقی کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دینے پرآکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے بدھ کو لندن میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا جائے گا۔

راحت فتح علی خان نے لندن روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سلمان احمد کی کاوشیں رنگ لے آئیں۔ میں آج بے حد خوش ہوں اور اپنی ماں کو یاد کررہا ہوں، آج استاد نصرت فتح علی خان زندہ ہوتے تو کتنا خوش ہوتے۔ ڈگری اپنی فیملی، قوال گھرانے اور اپنی ٹیم کے نام کرتا ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ صغیر پاک و ہند میں قوالی کا فن تقریباً چھ سو سال پُرانا ہے، جو پشت در پشت منتقل ہوتا ہوا ہم تک پہنچ رہا ہے۔ پاکستان میں استاد نصرت فتح علی خان نے فن قوالی کو پُوری دنیا میں نئے رنگ اور منفرد انداز سے متعارف کروایا۔ ان کے والد فتح علی خان کی فنی خدمات بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ استاد نصرت فتح علی خان کے انتقال کے بعد میں اپنے ملک اور خاندان کا نام پُوری دنیا میں روشن کررہا ہوں۔ اسی وجہ سے مجھے موسیقی میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی جارہی ہے۔

راحت فتح علی خان نے مزید کہا کہ’’میں بنیادی طور پر ایک قوال ہوں، مجھے گلوکار سے زیادہ خود کو قوال کہلوانا پسند ہے۔ صُوفیانہ کلام میری روح میں بسا ہوا ہے۔ قوالی ہمارا خاندانی کام ہے۔ قوالی کا فن کبھی ماند نہیں پڑا۔ قوالی پاپولر عوامی میوزک ہے، تاقیامت درگاہوں اور درباروں میں قوالی کی محفلیں ہوتی رہیں گی۔ یہ صدیوں پُرانا فن ہے‘‘

انہوں نے کہا کہ’’ آئندہ چند برسوں میں فنِ قوالی کو مزید عروج ملے گا۔ آج کے دور کے گانوں میں جو صُوفیانہ رنگ نظر آتا ہے، وہ قوالی کی مرہون منت ہے، جس فلم میں بھی قوالی شامل کی جاتی ہے، وہ فلم سپرہٹ ثابت ہوتی ہے۔ انگریز کو قوالی بہت پسند ہے۔ وہ ہماری ثقافتی موسیقی کو بے انتہا چاہتے ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ عالمی شہرت یافتہ راحت فتح علی خان نے اس گھرانے میں آنکھ کھولی جو جنوب ایشیا کی روایتی موسیقی کی پہچان سمجھا جاتا ہے، 7 سال کی عمر میں ان کی باقاعدہ تربیت کا آغاز ہو گیا تھا، اب تک ان کے 50 سے زائد البم ریلیز ہوچکے ہیں، یہی نہیں وہ دنیا بھر میں بڑے کنسرٹس میں اپنے فن کا مظاہرہ کرچکے ہیں، جب کہ وہ آن لائن ایک ارب ویوز بھی حاصل کرچکے ہیں۔

راحت فتح علی خان ٹیلی ویژن سیریلز کے 50 سے زائد ٹائٹل ٹریک اور 100 سے زائد فلموں کے گیت گا چکے ہیں۔

ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے قبل 2016ء میں آکسفورڈ یونیورسٹی نے استاد راحت فتح علی خان کی قوالیوں اور کلاسیکل موسیقی میں خدمات کو سراہتے ہوئے اُن کے نام سے ایک میوزک روم مختص کیا ہوا ہے، جہاں وہ انگریزوں کو فنِ قوالی کی تربیت دیتے ہیں۔ استاد راحت فتح علی خان کو یہ ڈگری ملنے پر ساتھی فن کاروں اور بالی ووڈ کے سپر اسٹارز نے بھی مبارکباد دی ہے۔

تازہ ترین