• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی شاہینوں کو ’ناقابل شکست نیوزی لینڈ‘ کو شکست دینا ہوگی

پاکستانی شاہینوں کو ناقابل شکست نیوزی لینڈ کو ہر صورت میں شکست دینا ہوگی۔ پاکستان کو سیمی فائنل میں رسائی کے لیے تین میچز نیوزی لینڈ، افغانستان اور بنگلہ دیش کے خلاف کامیابی حاصل کرنی ہے۔

پاکستان 5پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے۔ سرفراز الیون کی جنوبی افریقا کے خلاف جیت کر اگلے مرحلے میں پہنچنے کی اُمید کی کرن پیدا ہوچکی ہے۔

دوسری جانب کیویز ٹیم میگا ایونٹ کی ٹاپ فیورٹ ٹیم میں سے ایک ہے۔ نیوزی لینڈ 11پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ کین ولیم سن کی قیادت میں ٹیم نے 6میچز میں سے 5میں فتوحات کے جھنڈے گاڑے اور بھارت کے خلاف میچ بارش کے باعث ملتوی ہوا۔ نیوزی لینڈ نے سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان، جنوبی افریقا اور ویسٹ انڈیز کیخلاف فتوحات اپنے نام کی ہے۔

گرین شرٹس کا نیوزی لینڈ کے خلاف پلہ بھاری ہے۔ عالمی کپ میں یہ دونوں ٹیمیں 2 سیمی فائنلز سمیت 6 بار مدمقابل ہوچکی ہیں۔ جس میں پاکستانی شاہینوں نے چار میچز میں کیویز کا شکار کیا ہے۔

1983ورلڈ کپ: بلیک کیپس کی پہلی کامیابی

یہ دونوں ٹیمیں پہلی بار 1983 عالمی کپ میں آمنے سامنے ہوئیں جس میں بلیک کیپس کو 52رنز سے کامیابی ملی۔ نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 9وکٹوں پر 238رنزکا ٹارگٹ دیاتاہم ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم 186رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

1983ورلڈ کپ: عمران خان نے حساب چکتا کیا

دوسرے میچ میں کپتان عمران خان کی کپتانی میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف حساب چکتا کیا اور11رنز سے کامیابی حاصل کرکے ناک آؤٹ میں جگہ بنائی۔ پاکستان نے تین وکٹوں پر 261رنز بنائے جس میں ظہیر عباس کی سنچری اور عمران خان کی 79رنز کی عمدہ اننگز شامل ہے۔ ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی ہمت 250 رنز پر جواب دے گئی۔

1992ورلڈ کپ: رمیز راجا کی سنچری

پاکستان نے 1992ورلڈ کپ میں کیویز کو 7وکٹوں سے شکست دی۔ رمیز راجا کی سنچری کی بدولت پاکستان نے 167رنز کا ہدف تین وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا۔ رمیز راجا نے 119رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ وسیم اکرم نے 32رنز کے عوض 4کھلاڑیوں کو میدان بدر کیا۔

1992ورلڈ کپ: انضمام نے پانسہ پلٹا

دونوں ٹیموں کا سامنا سیمی فائنل میں ہوا۔ جس میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کا 4وکٹوں سے شکار کرکے فائنل میں رسائی حاصل کی۔ آکلینڈ میں کھیلے گئے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے 7وکٹوں پر 262رنز بنائے۔ پاکستان نے مطلوبہ ہدف 6کھلاڑیوں کے نقصان پر پورا کیا۔ رمیز راجا اور کپتان عمران خان نے   44,44 رنز تک محدود رہے اور ٹیم کو جیت کیلئے 17اوورز میں 123رنز درکار تھے۔

اس موقع پر جاوید میانداد کا ساتھ دینے 22سالہ کھلاڑی انضمام الحق آتے ہیں جو میچ کا پانسہ پلٹ دیتے ہیں لیکن وہ اس وقت رنز آؤٹ ہوجاتے ہے جب ٹیم کو 36رنز کی ضرورت تھی۔ تاہم جاوید میاندادکی ناقابل شکست 57رنز اورمعین خان کے 20رنز ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کردیتے ہیں۔ انضمام الحق نے 37گیندوں پر 60رنز بنائے اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ مشتاق احمد اور وسیم اکرم نے دو،دو وکٹیں لیں جبکہ کپتان مارٹن کرو کی 91رنزکی اننگز بھی رائیگاں گئی۔

1996ورلڈ کپ: سلیم ملک کی آل راؤنڈر پرفارمنس

1996ورلڈ کپ میں سلیم ملک کی آل راؤنڈر پرفارمنس کی بدولت پاکستان کو نیوزی لینڈ کیخلاف 46 رنز سے فتح نصیب ہوئی۔ قومی ٹیم نے 5وکٹوں پر 281رنز بنائے۔ اوپنر سعید انورنے62رنز بنائے۔ سلیم ملک 55رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔282رنز کے تعاقب میں نیوزی لینڈکی ٹیم 235 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ سلیم ملک نے دو کھلاڑیوں کو بھی آؤٹ کیا۔

1999ورلڈ کپ: انضمام الحق کی ذمہ دارانہ اننگز

1999 ورلڈ کپ میں بھی نیوزی لینڈ کو پاکستان کے ہاتھوں 62 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ گرین شرٹس نے نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 270رنزکا ہدف دیا لیکن قومی ٹیم کی تباہ کن بولنگ نے نیوزی لینڈ کو 8وکٹوں پر 207 رنز تک محدود کیا۔ اظہر محمود نے تین نے کھلاڑیوں کو میدان بدر کیا۔ شعیب اختر اور ثقلین مشتاق نے دو، دو اور وسیم اکرم نے ایک وکٹ لی۔ انضمام الحق کو 73رنزکی اننگز کھیلنے پر بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔

1999ورلڈ کپ: شعیب اختر اور سعید انور کا شو

1999ورلڈ کپ میں یہ دونوں ٹیمیں 1992ورلڈکپ سیمی فائنل کی طرح آمنے سامنے ہوئیں اور شعیب اختر اور سعید انور کی بہترین کارکردگی کی بدولت دونوں پاکستان نے نیوزی کو ہرا کر فیصلہ کن معرکے میں رسائی حاصل کی۔ فاسٹ بولر شعیب اختر کی تباہ کن بولنگ نے نیوزی لینڈ کو 241رنز تک محدود کیا۔ انہوں نے تین اہم وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستانی اوپنر سعید انور اور وجاہت اللہ واسطی نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا ۔ پاکستان نے مطلوبہ ہدف ایک کھلاڑی کے نقصان پر پورا کیا۔ سعید انور نے سنچری کرتے ہوئے 113رنز اوروجاہت اللہ واسطی نے 80رنز بنائے۔

2011 ورلڈ کپ روز ٹیلر اور پاکستانی بولرز کی دھلائی

2011 ورلڈ کپ میں کیویز نے پاکستان سے مسلسل چار میچز میں ناکامیوں کا بدلہ لیا اور پاکستان کے خلاف بھاری مارجن 110رنز سے کامیابی حاصل کی۔ روز ٹیلر کی ناقابل شکست اننگز کی بدولت نیوزی لینڈ نے 7وکٹوں پر 302رنز بنائے۔ روز ٹیلر نےپاکستانی بولز کی دھلائی کرتے ہوئے 131رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 41.4 اووز میں 192 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی۔ آل راؤنڈر عبدالرزاق کے 62رنز بھی ٹیم کو شکست سے نہ بچاسکی۔

تازہ ترین