• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈ کپ 2019ء کے لئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے انتخاب پر سوالات اور انگلیاں اٹھنے کا سلسلہ جاری ہے۔

ایک ایسے مرحلے پر جب سرفراز احمد کی قیادت میں کھیلنے والی قومی ٹیم جمعہ کو لارڈز (لندن) میں بنگلہ دیش کے مقابلے پر آخری لیگ میچ کھیلنے جارہی ہے، سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر سکندر بخت نے ایک بار پھر اپنے موقف کو دہرایا ہے کہ چیف سلیکٹر انضمام کی سربراہی میں کام کرنے والی سلیکشن کمیٹی کے اراکین ’ڈمی‘ ہیں۔

پاکستان کے لئے 1976ء سے 1983ء تک 26 ٹیسٹ میچز میں 36.00 کی اوسط سے 67 وکٹیں حاصل کرنے والے سکندر بخت کہتے ہیں کہ انضمام الحق کی سلیکشن کمیٹی میں شامل سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد، وجاہت اللہ واسطی اور 1992ء ورلڈکپ کھیلنے والے وسیم حیدر پی سی بی کے تنخواہ دار سلیکٹر ضرور کہے جاسکتے ہیں، البتہ انضمام الحق کی موجودگی میں تینوں کی رائے کی کوئی اہمیت نہیں۔

انضمام الحق کی سلیکشن کمیٹی ’ ڈمی‘ ہے،سکندر بخت
سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر سکندر بخت

61سال کے سکندر بخت کہتے ہیں یہ بات ماضی میں بھی وہ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ توصیف احمد، وجاہت اللہ واسطی اور وسیم حیدر لگتا ہے کہ صرف گنتی پوری کر رہے ہیں، انضمام الحق جو چاہتے ہیں وہ کر رہے ہیں، وہ اپنی چلاتے ہیں اور سلیکشن میں صرف ان ہی کی چلتی ہے۔

سکندر بخت کا کہنا ہے کہ انضمام الحق نے سلیکشن کے معاملات میں خوب من مانی کی، انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا، اپنے بھتیجے امام الحق کو کھلا کر کئی باصلاحیت اوپنرز کا راستہ روکا، جس کی وہ پرزور مذمت کرتے ہیں۔

سکندر بخت کہتے ہیں کہ سلیکشن کمیٹی کے فیصلے صرف ایک شخصیت کے گرد گھومتے ہیں، باقی سارے سلیکٹرز محض تنخواہ لینے کے لئے ہیں۔

تازہ ترین