لکسمبرگ اور یورپین یونین کےلیے سفیر پاکستان نغمانہ عالمگیر ہاشمی کی الوداعی اور پاکستانی آم کی ’تعارفی‘ تقریب گزشتہ روز پاکستان ہائوس میں ایک ساتھ منعقد ہوئی۔ جس میں یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس، بیلجئین وزارت خارجہ، دوسرے ممالک کے سفراء، زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مقامی افراد اور پاکستا نی کمیونٹی کے چیدہ افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نغمانہ عالمگیر ہاشمی نے کہا کہ انہوں نے بطور سفارت کار یہاں طویل ترین عرصہ گزارا۔ اپنے ان پانچ سالوں میں انہوں نے یہاں پاکستانی بہت دوست بنائے۔ پارلیمنٹیرینز سمیت بے شمار لوگوں سے ملاقات رہی اور ان کا کھلا ڈلا موقف سننے کا موقع ملتا رہا۔
انہوں نے ہنستے ہوئے باور کرایا کہ ان سیاستدانوں پر الفاظ کے استعمال اور زبان وبیان کی وہ قید نہیں ہوتی جس سے ایک سفارت کار کو گزرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے یورپ اور پاکستان کے تعلقات کے لیے دو طرفہ کوششوں میں سٹرٹیجک انگیجمنٹ پلان کا خاص طور پر ذکر کیا جس کو طے کرنے میں تین سال کا عرصہ لگا۔
اس موقع پر انہوں نے یہاں تعینات رہنے والے پاکستانی سفارتی افسران کی بے انتہا تعریف کی جن کی مدد سے وہ پاکستان کا موقف زیادہ بہتر انداز میں پہنچا پائیں اور جو ان کے وژن کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہوئے۔
نغمانہ ہاشمی نے بیلجئیم میں موجود پاکستانی ڈائس پورا کو بہترین اور ملنسار قرار دیا، جن کے اندر جذبۂ حب الوطنی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ اسی طرح انہوں نے پاکستانی صحافیوں کے کردار کو بھی سراہا، جن کی ذمہ دارانہ رپورٹنگ کے باعث سفارت خانے اور کمیونٹی کا ساتھ اچھے طریقے سے بنا رہا۔
جس کی بدولت قومی دنوں کی تقریبات میں شرکت کرنے والوں کی تعداد چند درجن سے بڑھ کر سینکڑوں میں جا پہنچی ہے۔
سفیر پاکستان نے اس موقع پر تقریب میں موجود شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں پاکستانی آم کی طرف متوجہ کر کے کہا کہ ’پاکستان کے آم دنیا کے سب سے عمدہ آم ہیں‘۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں موجود آم کی پچاس اقسام میں سے یہاں صرف ایک ہی موجود ہے۔
انہوں نے سفارت کاروں کو دعوت دی کہ وہ اپنے اپنے ملکوں کو پاکستانی آم خریدنے کی ترغیب دیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے ایشیا اور پیسیفک ریجن سے متعلق مینجنگ ڈائریکٹر گُنر ویگاں (
Gunnar Wiegand) نے سفیر پاکستان نغمانہ عالمگیر ہاشمی کے کام اور ان کی ذاتی قابلیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یورپ اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک ایکشن پلان کا ہونا کوئی معمولی بات نہیں۔ لوگ اسے شائد عام طریقے اور آرام سے ہوجانے والا کام سمجھیں لیکن یہ ایسے نہیں ہے۔
اس کے باعث دونوں فریقین کے درمیان تعلیم، توانائی، صحت، اور ٹیکنالوجی میں ہر نوعیت کا تعاون ہوگا۔ جسے دستاویزی بنانے اور اس کے خدوخال واضح کرنے میں نغمانہ ہاشمی کا ایک بڑا کردار ہے۔
بعد ازاں انہوں نے اپنی اور اپنے اسٹاف کی جانب سے تحفہ پیش کیا۔ اس موقع پر مہمانوں کی تواضع پاکستان کے روایتی لیکن آم شامل کرکے بنائے گئے کھانوں سے کی گئی جنہیں بے حد پسند کیا گیا۔ جبکہ تقریب کے آخر میں مہمانوں کو ساتھ لے جانے کے لئے آم بھی پیش کئے گئے۔