• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’نواز شریف نے منہ مانگی قیمت کی پیشکش کی‘

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے الزام لگایا ہے کہ نواز شریف نے حق میں فیصلہ دینے کے لئے منہ مانگی قیمت کسی بھی ملک میں ادا کرنے کی پیشکش کی۔

جج ارشد ملک کا اسلام آبا د ہائیکورٹ میں جمع کرایا گیا بیان حلفی سامنے آگیا، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فیصلے کے بعد 6اپریل 2019ء کو ان کی ملاقات جاتی امرا میں نواز شریف سے ہوئی۔

بیان کے مطابق نواز شریف کے کیسز کی سماعت کے دوران ناصر جنجوعہ نے انہیں 20ملین یورو رشوت کی پیشکش کی،جسے ٹھکرانے پر ناصر بٹ نے انہیں دھکمیاں دیں اور ملتان کی ویڈیو دکھا کر بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوران عمرہ مسجد نبوی کے باہر بھی ناصر بٹ سے ملاقات ہوئی،اس نے حسین نواز سے ملاقات کے لئے اصرار کیا، حسین نواز نے 50کروڑ روپے رشوت،پورے خاندان کو بیرون ملک سیٹل کرانے، منافع بخش کاروبار کرانے اور بچوں کے لئے ملازمت کی پیشکش کی۔

جج ارشد ملک نے انکشاف کیا کہ فیصلے کے بعد 6اپریل 2019ء کو جاتی امرا میں نواز شریف سے ملاقات ہوئی،میں نے ان کے منہ پر کہا کہ میرٹ پر فیصلہ دیا ہے،میری بات پر نواز شریف نے ناگواری کا اظہار کیا اور ملاقات ختم ہوگئی۔

بیان حلفی کے مطابق ناصربٹ نے بلیک میل کرکے آڈیو ریکارڈ کرنے کی کوشش کی، وہ اپیل کا مسودہ لے کر میرے گھر آیا،نہ چاہتے ہوئے بھی نواز شریف کی اپیل کا مسودہ پڑھا، مریم نواز کی پریس کانفرنس سے معلوم ہوا کہ اپیل پڑھتے وقت ویڈیو ریکارڈ کی گئی۔

جج ارشد ملک کے مطابق مجھے کہا گیا کہ نواز شریف منہ مانگی قیمت دینے کو تیار ہیں، ناصرجنجوعہ اور مہرجیلانی نے کہا آپ کو ن لیگ کی بااثر شخصیات کی سفارشات پرجج لگایا۔

بیان حلفی کے مطابق دوران سماعت دونوں شخصیات نے رابطہ کیا، ناصرجنجوعہ نے 20ملین یورو رشوت کی پیشکش کی،رشوت کی پیشکش یہ کہہ کر ٹھکرائی کہ 6مرلے کے گھر میں رہتا ہوں، میں اپنے حلف سے غداری نہیں کروں گا،فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق دوں گا۔

بیان حلفی کے مطابق رشوت کی پیشکش ٹھکرانے پر ناصر بٹ نے دھکمیاں دیں اور کہا کہ نواز شریف کے مجھ پر بہت احسان ہیں، انہوں نے مجھے قتل کے 5مقدمات میں بچایا ہے،میں ان کے لئے کسی بھی حد تک جاؤں گا۔

جج ارشد ملک کے مطابق ناصربٹ نے میری ملتان کی ویڈیو دکھا کر بلیک میل کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ نواز شریف کی تسلی کے لئے بیان ریکارڈ کراؤ،میں نے بار بار انکار کیا،مجھے بار بار یہ جملے دہرانے پر مجبور کیا کہ فیصلہ دباؤ پر دیا،میں یہ جملے دھرانے سےا نکار کردیا۔

بیان حلفی کے مطابق ناصر جنجوعہ نے میری مرضی کے بغیر میری آڈیو ریکارڈ کرکے نواز شریف کو سنائی،ناصربٹ نے کہا کہ نواز شریف اس آڈیو سے مطمئن نہیں، آپ کو نواز شریف سے ملنا ہوگا، 6اپریل 2019ء کو جاتی عمرہ میں نوازشریف سے ملاقات ہوئی۔

جج ارشد ملک کے مطابق ناصربٹ نے نواز شریف کی موجودگی میں کہا کہ فیصلہ دباؤ میں دیا، میں نے نوازشریف کے منہ پر کہا کہ میں نے میرٹ پر فیصلہ دیا،نوازشریف نے میری بات پر ناگواری کا اظہار کیا، جس کے بعد ملاقات ختم ہوگئی۔

بیان حلفی کے مطابق مئی 2019ءکو خاندان کے ساتھ عمرہ پر گیا، یکم جون کو ناصربٹ سے مسجد نبوی کے باہر ملاقات ہوئی،جس نے وڈیو کا حوالہ دیکر بلیک میل کیا، مجھے حسین نوازسے ملاقات کرنے پر اصرار کیا جس پر میں نے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا۔

جج ارشد ملک کے مطابق حسین نواز نے 50کروڑ روپے رشوت کی پیشکش کی،پورے خاندان کو یو کے، کینیڈا یا مرضی کے کسی اور ملک میں سیٹل کرانے کا کہا گیا، میرے بچوں کیلئے ملازمت اور مجھے منافع بخش کاروبار کرانے کی بھی پیشکش کی گئی۔

تازہ ترین